اب خواتین کے ذریعے ہوگا جہاد، پاکستانی دہشت گرد تنظیم کی نئی چال، TTP نے جاری کی گلابی میگزین

WOMEN JIHAD MAGAZINE: گلابی میگزین کے 10 ابواب میں خواتین کے جہاد کے طریقے، اسلام میں خواتین کے فرائض، ہجرت کی اہمیت پر چرچا کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ فحاشی اور اسلام فوبیا سے بچنے کا طریقہ بھی بتایا گیا ہے۔

WOMEN JIHAD MAGAZINE: گلابی میگزین کے 10 ابواب میں خواتین کے جہاد کے طریقے، اسلام میں خواتین کے فرائض، ہجرت کی اہمیت پر چرچا کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ فحاشی اور اسلام فوبیا سے بچنے کا طریقہ بھی بتایا گیا ہے۔

WOMEN JIHAD MAGAZINE: گلابی میگزین کے 10 ابواب میں خواتین کے جہاد کے طریقے، اسلام میں خواتین کے فرائض، ہجرت کی اہمیت پر چرچا کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ فحاشی اور اسلام فوبیا سے بچنے کا طریقہ بھی بتایا گیا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Pakistan
  • Share this:
    نئی دہلی. پاکستان میں دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان اب خواتین کا جہادی یونٹ بنانے جا رہی ہے۔ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے خواتین کو جہاد  (WOMEN JIHAD MAGAZINE) کے لیے راضی کرنے کے لیے "خواتین کا جہاد" کے نام سے ایک اردو میگزین جاری کی ہے۔ گلابی میگزین کے 10 ابواب میں خواتین کے جہاد کے طریقے، اسلام میں خواتین کے فرائض، ہجرت کی اہمیت پر چرچا کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ فحاشی اور اسلام فوبیا سے بچنے کا طریقہ بھی بتایا گیا ہے۔

    ٹی ٹی پی نے جہاد میں خواتین کی حمایت کی اپیل کی۔
    پاکستانی سکیورٹی فورسز نے گزشتہ ہفتے ایک خاتون دہشت گرد کی ویڈیو بھی جاری کی تھی جس کے بعد ٹی ٹی پی نے یہ میگزین شائع کی ہے۔ دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے خواتین کو خوبصورت لگنے والے گلابی رنگ میں رنگی ایک جہادی میگزین جاری کی ہے۔ اس میگزین میں بتایا گیا ہے کہ خواتین جہاد میں ان کا ساتھ کس طرح سے دے سکتی ہیں۔ خواتین کو سمجھانے کے لیے ٹی ٹی پی نے اپنے حساب سے ایک منظم انداز میں وضاحت کی ہے کہ اسلام میں خواتین کے کیا فرائض ہیں ۔

    ٹی ٹی پی نے میگزین کے ذریعے خواتین کو قائل کرنے کی کوشش کی۔
    یہ بات بھی دلچسپ ہے کہ ٹی ٹی پی نے اس میگزین میں خواتین کو اسلامو فوبیا سے بچنے کا طریقہ سمجھانے کی کوشش کی ہے۔ اسلام فوبیا ایک ایسا لفظ ہے جس کے بارے میں لوگوں نے مختلف طریقوں سے اپنی تشریح کی ہے اور اس لفظ کو سامنے رکھ کر اپنا مطلب تھوپنے کیلئے سامنے والے کو سمجھانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اسلام فوبیا دو لفظوں سے مل کر بنا ہے پہلا لفظ اسلام ہے۔ جو ایک ایسا مذہب ہے جسے "مسلم مذہب" بھی کہا جاتا ہے۔

    میگزین میں اسلامو فوبیا کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
    دین اسلام کے ماننے والوں کو مسلمان کہا جاتا ہے۔ دوسرا لفظ "فوبیا" ہے، یہ ایک طرح کا خوف یا نفرت ہے جس کی کوئی خاطر خواہ وجہ نہیں بتائی جا سکتی۔ یعنی "فوبیا" ایک ناپسندیدہ خوف کہلاتا ہے جو کسی بھی چیز کے بارے میں ہو سکتا ہے، چاہے وہ شے خوفناک ہو یا نہ ہو۔ یہ بھی واضح رہے کہ دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے یہ میگزین ایک ایسے وقت میں جاری کیا ہے جب پاکستانی سکیورٹی فورسز نے گزشتہ ہفتے ماہل بلوچ نامی ایک مبینہ خاتون دہشت گرد کو گرفتار کیا تھا۔

    پڑھیں : پاکستان کی ہندوستان کےخلاف ناپاک سازش، پاک مقبوضہ کشمیر کےہرگھرکاایک فرد حزب میں ہوگاشامل

    پاکستانی فوج نے دہشت گرد خاتون کی ویڈیو جاری کر دی تھی۔
    اس خاتون کی ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی تھی۔ پاکستانی سکیورٹی فورسز کا الزام ہے کہ ماہل بلوچ کو اس کے بچوں کو جان سے مارنے کی دھمکی دے کر کالعدم تنظیم میں گھسیٹا گیا تھا۔ پاکستانی سکیورٹی فورسز نے دعویٰ کیا کہ ماہل بلوچ کو خودکش جیکٹ کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ جیکٹ اسے شربت خان نامی شخص نے دی تھی۔ ماہل بلوچ یہ خودکش جیکٹ کسی اور کو دینے جا رہی تھی۔ بلوچ ماہل کے ذریعے بلوچستان میں دہشت گردی کی بڑی کارروائیاں انجام دی جاتی تھیں۔

    یہ بھی پڑھیں :  جموں و کشمیر کے ان علاقوں میں ISI نے کرلی ہیں دہشت گردوں کی دراندازی تیاریاں، رپورٹ میں بڑا انکشاف

    کیوں اتنا ڈر گئیں پاپا کی پریاں؟ چلتی گاڑی سے لگادی چھلانگ، وجہ جان کر رہ جائیں گے حیران

    پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی پریشان
    اس وقت پاکستان کی فوج اور اس کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اپنے ہی جال میں بری طرح پھنس چکی ہے۔ کیونکہ یہ دہشت گرد تنظیم کسی زمانے میں پاکستان کی خفیہ ایجنسی، اس کی فوج اور دہشت گرد تنظیم طالبان کے لیے ہندوستان کے خلاف کام کرتی تھی۔ اس میگزین کے جاری ہونے سے ایک بات واضح ہو گئی ہے کہ تحریک طالبان پاکستان آنے والے دنوں میں دہشت گردی کے واقعات میں خواتین کو بھی استعمال کر سکتی ہے۔ جس پر پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی دونوں پریشان ہیں۔ پاکستانی فوج اور انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس تنظیم کے بہکاوے میں نہ آئیں۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: