افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی نمائندہ محمد صادق نے نجی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے بدھ کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی نمائندے کے طور پر تقریباً تین سال کی خدمات انجام دینے کے بعد میں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ میں آگے بڑھوں اور اپنی نجی ذمہ داریوں پر توجہ مرکوز کروں۔
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف کی قیادت میں آئی ایس آئی سربراہ لیفٹیننٹجنرل ندیم انجم، خارجہ سکریٹری اسد ماجد اورافغانستان میں پاکستان کے انچارج عبید نظامانی کے ساتھ اعلیٰ سطحی وفد کے کابل دورے کے ایک ہفتے بعد صادق نے اپنے استعفے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے خصوصی نمائندہ کے طور پر اپنی معیاد کے دوران حمایت کے لیے وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اپنے ساتھیوں کی کوششوں کو بھی سراہا جنہوں نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے انتھک محنت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اپنے بہت سے ساتھیوں کی محنت کو سراہتا ہوں جنہوں نے پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کو کارآمد بنانے کے لیے طویل گھنٹے لگائے۔
صادق نے طالبان کو بات چیت کی میز پر لانے میں ادا کیا تھا اہم رول
صادق پاکستان کے سینئر سفارت کار ہیں۔ وہ 2008 سے 2014 تک کابل میں پاکستان کے سفیر رہے۔ اس دوران انہوں نے افغانستان میں غیر پشتون جماعتوں کے درمیان عدم اعتماد کو دور کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ صادق کا تعلق صوبہ خیبرپختونخوا کے صوابی علاقے کی پشتون برادری سے ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ صادق نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی درخواست کے بعد 2018 میں طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کی پاکستان کی کوششوں میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔
حالانکہ انہوں نے ایسے وقت پر استعفیٰ دیا ہے جب پاکستانی حکومت دہشت گرد گروپ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حملوں سے نمٹنے میں ناکام نظر آرہی ہے۔ ساتھ ہی افغان طالبان کی عبوری حکومت کے ساتھ بات چیت کرنے کے بعد ابھی تک کوئی حل نہیں نکل سکا ہے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔