غزہ میں فلیگ مارچ کی مخالفت کررہے فلسطینیوں پر فائرنگ اور داغے گئے آنسو گیس کے گولے، متعدد زخمی

غزہ میں فلیگ مارچ کی مخالفت کررہے فلسطینیوں پر فائرنگ اور داغے گئے آنسو گیس کے گولے، متعدد زخمی

غزہ میں فلیگ مارچ کی مخالفت کررہے فلسطینیوں پر فائرنگ اور داغے گئے آنسو گیس کے گولے، متعدد زخمی

گزشتہ دنوں ہونےو الی لڑائی کے دوران کم از کم 13 شہریوں سمیت 33 فلسطینی مارے گئے۔ اسرائیل میں راکٹ لگنے سے دو افراد ہلاک ہو گئے۔

  • Share this:
    غزہ پٹی کی مشرقی سرحد پر ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران اسرائیلی پولیس نے فائرنگ کردی اور آنسو گیس کے گولے چھوڑے۔ واقعہ میں کئی فلسطینی زخمی ہوگئے۔ الجزیرہ نے یہ معلومات دی ہے۔

    مشرقی یروشلم کے پرانے شہر میں جمعرات کو انتہائی دائیں بازو کے اسرائیلیوں کے نام نہاد فلیگ مارچ کے بعد مظاہرے شروع ہوئے۔ اس احتجاج میں سینکڑوں فلسطینیوں نے شرکت کی۔ اسے فلسطینی دھڑوں نے اسرائیلی مارچ کے جواب میں طئے کیا تھا۔ احتجاجی مظاہرے کے دوران بیت المقدس میں فلیگ مارچ کی مذمت کی گئی اور مسجد اقصیٰ کے احاطے میں اسرائیلی چھاپے کو روکنے کا مطالبہ کیاگیا۔ الجزیرہ کے مطابق، اسرائیلی عہدیداروں نے کہا کہ فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیل اور غزہ کو الگ کرنے والی باڑ پر دھماکو مادہ پھینکنے کے بعد عہدیداروں نے گولیاں چلائیں۔

    الجزیرہ کی خبر کے مطابق، یہ بدامنی اس وقت شروع ہوئی جب اسرائیلی فوجیوں نے مسجد اقصیٰ کے احاطے پر حملہ کیا، جو اسلام کا تیسرا مقدس مقام ہے۔ گزشتہ ہفتے، اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) نے غزہ کی پٹی میں جوابی حملے کیے، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ جنوبی اور وسطی اسرائیل میں اسلامی جہاد سنائی دینے والے میزائل کے الارم کے نتیجے میں دو زیر زمین راکٹ فائر کیے گئے۔


    یہ بھی پڑھیں:

    سعودی عرب: بیرون ملک مسلمانوں کے لیے عارضی حج ورک پرمٹ

    یہ بھی پڑھیں:

    کون ہیں مولوی عبدالکبیر جنہیں طالبان نے بنایا ہے افغان وزیر اعظم؟

    پانچ دن کی لڑائی کے بعد اسرائیل اور فلسطینی اسلامی جہاد کسی نہ کسی طرح جنگ بندی پر راضی ہو ئے۔ لڑائی کے دوران کم از کم 13 شہریوں سمیت 33 فلسطینی مارے گئے۔ اسرائیل میں راکٹ لگنے سے دو افراد ہلاک ہو گئے۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: