نیپال میں شروع ہوا پارلیمنٹ سیشن، تحریک عدم اعتماد پر آج ہوسکتی ہے ووٹنگ

نیپال میں شروع ہوا پارلیمنٹ سیشن، تحریک عدم اعتماد پر آج ہوسکتی ہے ووٹنگ

نیپال میں شروع ہوا پارلیمنٹ سیشن، تحریک عدم اعتماد پر آج ہوسکتی ہے ووٹنگ

نومبر میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد ایوان نمائندگان کی پہلی میٹنگ میں پرچنڈ نے کہا، ’میں نہ صرف اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے لیے پراعتماد ہوں، بلکہ مجھے یقین ہے کہ پورا ایوان اعتماد کے ووٹ پر متحد ہو جائے گا۔‘

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Kathmandu
  • Share this:
    نیپال میں پارلیمنٹ کا پہلا سیشن پیر کو شروع ہوگیا ہے۔ تحریک عدم اعتماد پر آج منگل کو ووٹنگ ہوسکتی ہے۔ سیشن کے پہلے دن نیپال کے نومنتخب وزیراعظم پشپ کمل دہل ’پرچنڈُ نے کہا، ملک کی ترقی کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بھروسہ ظاہر کیا کہ نئی پارلیمنٹ کامیاب طریقے سے عوام کی امیدوں پر پورا اترے گی۔

    نومبر میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد ایوان نمائندگان کی پہلی میٹنگ میں پرچنڈ نے کہا، ’میں نہ صرف اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے لیے پراعتماد ہوں، بلکہ مجھے یقین ہے کہ پورا ایوان اعتماد کے ووٹ پر متحد ہو جائے گا۔‘ سی پی این-ماونواز مرکز کے 68 سالہ رہنما پرچنڈ نے گزشتہ سال 26 دسمبر کو تیسری بار وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔

    انہوں نے ڈرامائی انداز میں نیپالی کانگریس کی قیادت والے انتخابات میں سابقہ الائنس سے باہر نکل کر اپوزیشن کے لیڈر کے پی شرما اولی کے ستھ ہاتھ ملایا تھا۔ انہیں 169 ارکان کی حمایت سے آئین کے آرٹیکل 76 شاخ 2 کے مطابق وزیراعظم منتخب کیا گیا تھا۔ اس عمل سے منتخؓ کیے گئے وزیراعظم کو 30 دنوں کے اندر اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا ہوتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:
    زلزلے کے تیز جھٹکے سے دہل اُٹھا انڈونیشیا، ری ایکٹر پیمانے پر 7.7 رہی زلزلے کی شدت

    یہ بھی پڑھیں:
    شراب کی ایک بوند سے بھی جسم میں ہوسکتا ہے کینسر، WHO نے کیا بڑا انکشاف

    واضح اکثریت کے لیے پرچنڈ کو 138 ووٹوں کی ضرورت
    پرچنڈ کو ایوان میں واضح اکثریت کے لیے 138 ووٹوں کی ضرورت ہے۔ انہیں اولی کی کمیونسٹ پارٹی آف نیپال یونیفائیڈ مارکسسٹ لیننسٹ (سی پی این-یو ایم ایل) اور نوتشکیل شدہ قومی آزاد پارٹی (آر ایس پی )سمیت سات پارٹیوں کی حمایت حاصل ہے۔ صدر ودیا دیوی بھنڈاری کے سامنے حکومت بنانے کے لیے پیش کیے گئے دعوے کے مطابق 169 ارکان پارلیمنٹ کی حمایت انہیں حاصل ہے۔ اعتماد کے ووٹ کے بعد صدر اور نائب صدر کے الیکشن کا عمل شروع ہوجائے گا۔ آئینی پروویژن کے مطابق، پہلی پارلیمانی میٹنگ کے 15 دنوں کے اندر صدر اور نائب صدر کا الیکشن ہوجانا چاہیے۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: