اپنا ضلع منتخب کریں۔

    اب پینٹاگون چینی مواد کی جانچ کے لیے ایف۔35 جیٹ طیاروں کو نہیں کرے گا قبول! آخر کیا ہے وجہ؟

    مستقبل میں مرکب کے لیے متبادل ذریعہ استعمال کیا جائے گا۔

    مستقبل میں مرکب کے لیے متبادل ذریعہ استعمال کیا جائے گا۔

    Pentagon Stops Accepting F-35 Jets: جوائنٹ پروگرام آفس نے اپنے بیان میں کہا کہ مستقبل میں مرکب کے لیے متبادل ذریعہ استعمال کیا جائے گا۔ جیٹ پر دیگر چینی نژاد مقناطیس ہیں جنہیں پینٹاگون کے خلاف سازی کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • INTER, IndiaChinaChinaChina
    • Share this:
      Pentagon Stops Accepting F-35 Jets: پینٹاگون سے وابستہ امریکی اہلکار نے بتایا کہ امریکی پینٹاگون (Pentagon) نے نئے ایف۔35 جیٹ طیاروں کو قبول کرنا بند کر دیا ہے۔ کیونکہ اسے پتہ چلا ہے کہ اس میں چینی مواد کا استعمال کیا جارہا ہے۔ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے، جب اسٹیلتھی فائٹر کے انجن میں استعمال ہونے والا مقناطیس چین کے غیر مجاز مواد سے بنایا گیا تھا۔

      پینٹاگون کے ترجمان رسل گوئمیرے (Russell Goemaere) نے کہا کہ اگست کے وسط میں ہونے والی ایک تحقیقات سے پتا چلا کہ ایف۔35 جیٹ طیاروں میں استعمال ہونے والی چینی مواد کی استعمال کی وجہ سے امریکی خریداری کے قوانین کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، اسی لیے امریکہ اب ایف۔35 جیٹ طیاروں کو قبول نہیں کرے گا۔

      گوئمیرے نے تصدیق کی کہ مقناطیس معلومات کو منتقل نہیں کرتا اور ہوائی جہاز کو نقصان نہیں پہنچاتا۔ اس لیے اس میں کوئی خطرہ نہیں ہے۔ جیٹ طیاروں کو بنانے والی لاک ہیڈ مارٹن نے کہا کہ یہ مسئلہ ہنی ویل کی طرف سے تیار کردہ ایف 35 ٹربومشین پر ایک مقناطیس سے متعلق ہے جس میں کوبالٹ اور سماریئم الائے (کیمیائی اجزا) شامل ہیں۔ ہنی ویل انٹرنیشنل انکارپوریشن پمپ بناتا ہے، اس نے کہا کہ وہ سپلائی کے لیے پرعزم ہے۔

      یہ بھی پڑھیں: 

      Flipkart: اب فلپ کارٹ پر ہوٹل بکنگ سروس کا بھی آغاز، تہواروں کے موقع پر ملے گی سہولت

      یہ بھی پڑھیں:

      Bengaluru Heavy Rain: بارش سے بے حال بنگلورو، لیکن الیکٹرانک سٹی کو کیوں نہیں ہوا نقصان؟

      جوائنٹ پروگرام آفس نے اپنے بیان میں کہا کہ مستقبل میں مرکب کے لیے متبادل ذریعہ استعمال کیا جائے گا۔ جیٹ پر دیگر چینی نژاد مقناطیس ہیں جنہیں پینٹاگون کے خلاف سازی کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: