اپنا ضلع منتخب کریں۔

    پیرو میں 18 افراد کی ہلاکتیں، تشدد سے متاثرہ علاقے میں کرفیو نافذ، شام 8 بجے سے صبح 4 بجے کرفیو

    تصویر بشکریہ ٹوئٹر: @AndyVermaut

    تصویر بشکریہ ٹوئٹر: @AndyVermaut

    منگل کو پیرو کے پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا کہ وہ بولوارٹے اور دیگر اعلیٰ حکام کے خلاف ہلاکتوں کے نتیجے میں نسل کشی کی تحقیقات شروع کر رہا ہے۔ رات بھر مظاہرین نے علاقے میں دکانوں میں لوٹ مار کی اور پولیس کی گاڑیوں پر حملہ کیا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Peru
    • Share this:
      جنوبی امریکی ملک پیرو (Peru) میں پرتشدد مظاہروں کو دبانے کے لیے جنوبی پونو کے علاقے میں کرفیو کا اعلان کیا، جس کے ایک دن بعد مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں 18 افراد ہلاک ہو گئے۔ وزیر اعظم البرٹو اوٹارولا نے کہا کہ تین دن کا رات کا کرفیو شام 8:00 بجے سے صبح 4:00 بجے تک (0100 سے 0900 جی ایم ٹی) تک چلے گا۔

      7 دسمبر کو اس وقت کے صدر پیڈرو کاسٹیلو کی معزولی اور گرفتاری کے بعد اقتدار سنبھالنے والے صدر ڈینا بولارٹے کی رخصتی کا مطالبہ کرنے والے احتجاجی مظاہروں میں کل 40 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ منگل کے روز پیرو کے پراسیکیوٹر دفتر نے کہا کہ وہ بولوارٹے اور دیگر اعلیٰ حکام کے خلاف ہلاکتوں کے نتیجے میں نسل کشی کی تحقیقات شروع کر رہا ہے۔ پونو کا علاقہ جو بولیویا سے متصل ہے اور بہت سے ایمارا مقامی لوگوں کا گھر ہے، وہ اسٹیلو کے حامیوں کی قیادت میں احتجاجی تحریک کا مرکز بن گیا ہے۔

      رات بھر مظاہرین نے علاقے میں دکانوں میں لوٹ مار کی اور پولیس کی گاڑیوں پر حملہ کیا۔ وہاں زیادہ تر خونریزی اس وقت ہوئی جب مظاہرین نے جولیاکا شہر کے ہوائی اڈے پر دھاوا بولنے کی کوشش کی جس پر سکیورٹی فورسز کی حفاظت کی جا رہی تھی۔ جولیاکا اسپتال کے ایک اہلکار کے مطابق چودہ افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے بہت سے لوگوں کو گولی لگنے سے زخم آئے۔

      حکومت نے جولیاکا میں سیکورٹی فورسز کی کارروائیوں کا دفاع کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ہوائی اڈے کی حفاظت کرنے والوں کو ہزاروں مظاہرین کی طرف سے منظم بغاوت کی کوشش کا سامنا کرنا پڑا لیکن اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کی ترجمان مارٹا ہرٹاڈو نے حکام سے مطالبہ کیا کہ ہلاکتوں اور زخمیوں کی فوری، غیر جانبدارانہ اور موثر تحقیقات کی جائیں، ذمہ داروں کو احتساب کے کٹہرے میں لایا جائے اور متاثرین کو انصاف اور ازالے تک رسائی کو یقینی بنایا جائے۔

      یہ بھی پڑھیں: 


      جولیاکا میں ایک شاپنگ سینٹر میں توڑ پھوڑ کے دوران مزید تین افراد ہلاک ہوئے جبکہ آخری معلوم مقتول ایک پولیس افسر تھا جس کی موت اقوام متحدہ کے مطابق اس کی گاڑی کو آگ لگانے کے بعد ہوئی۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: