سنگن معاشی بحران سے گزر رہے پاکستان میں غیر ملکی زرمبادلہ صرف 17 دن کا رہنے اور ڈالر کے مقابلے روپیہ بری طرح سے گرنے کے بعد پٹرولیم انڈسٹری بھی بحران کا شکار ہوگئی ہے۔ پاکستانی تیل کمپنیوں نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں دالر کی کمی اور روپیہ کی قدر میں گراوٹ سے تجارتی لاگت بڑھنے کی وجہ سے پٹرولیم انڈسٹری ختم ہونے کے دہانے پر ہے۔
نیوز چینل جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی مانگ پوری کرنے کے مقصد سے حکومت نے ڈالر پر لگی حد ہٹادی ہے۔ اس سے پاکستانی روپیہ بین الاقوامی بازار میں تاریخی گراوٹ کے ساتھ 276.58 روپے فی ڈالر پر پہنچ گیا ہے۔ آئی ایم ایف نے راحتی پیکیج بحال کرنے کے لیے کئی شرطیں لاگو کی ہیں، جن میں مقامی کرنسی کے لیے بازارسے طئے شدہ مبادلہ اور ایندھن سبسڈی کو آسان کرنا و دیگر شامل ہیں۔ حکومت دونوں شرطیں پہلے ہی مان چکی ہیں۔ تیل کمپنی ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی) نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) اور وزارت بجلی کو بھیجے گئے خط میں کہا ہے کہ روپے کی شرح تبادلہ میں کمی سے انڈسٹری کو اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے کیونکہ ان کے لیٹر آف کریڈٹ کے نئے ریٹ (ایل سی ) کے لیے نئی شرحیں طے کیے جانے کا امکان ہے۔ اس سے تیل کی صنعت بری طرح متاثر ہوگی۔
پاکستان میں شہباز شریف حکومت نے غیر ملکی سرمائے کے ذخائر میں کمی کے باعث لیٹر آف کریڈٹ پر بھی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ 27 جنوری تک غیر ملکی سرمائے کے ذخائر 308.62 ملین ڈالر تھے جو صرف 18 دنوں کی درآمدات کے لیے کافی ہیں۔ ایسے میں ملک کی حالت بہت خراب ہو چکی ہے۔ اب اس کے پاس آئی ایم ایف کی ہر شرط ماننے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا ہے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔