اپنا ضلع منتخب کریں۔

    اڈیشہ کے دانا ماجھی کی خبر سن کر دکھی ہوئے بحرین کے وزیر اعظم، کیا امداد کا اعلان

    اڈیشہ کے پسماندہ ضلع کالاہانڈی میں ایک قبائلی شخص کے ذریعہ اپنی بیوی کی لاش کو اپنے کندھے پر لے کر تقریباً دس کلومیٹر تک پیدل چلنے والی خبر نے بحرین کے وزیر اعظم خلیفہ بن سلمان الخلیفہ کی روح کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔

    اڈیشہ کے پسماندہ ضلع کالاہانڈی میں ایک قبائلی شخص کے ذریعہ اپنی بیوی کی لاش کو اپنے کندھے پر لے کر تقریباً دس کلومیٹر تک پیدل چلنے والی خبر نے بحرین کے وزیر اعظم خلیفہ بن سلمان الخلیفہ کی روح کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔

    اڈیشہ کے پسماندہ ضلع کالاہانڈی میں ایک قبائلی شخص کے ذریعہ اپنی بیوی کی لاش کو اپنے کندھے پر لے کر تقریباً دس کلومیٹر تک پیدل چلنے والی خبر نے بحرین کے وزیر اعظم خلیفہ بن سلمان الخلیفہ کی روح کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔

    • Agencies
    • Last Updated :
    • Share this:
      بھبنیشور۔ اڈیشہ کے پسماندہ ضلع کالاہانڈی میں ایک قبائلی شخص کے ذریعہ اپنی بیوی کی لاش کو اپنے کندھے پر لے کر تقریباً دس کلومیٹر تک پیدل چلنے والی خبر نے بحرین کے وزیر اعظم خلیفہ بن سلمان الخلیفہ کی روح کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ ڈیلی گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق، بحرین کے وزیر اعظم نے ٹی وی پر جب یہ خبر دیکھی تو انہیں بہت دکھ ہوا اور انہوں نے قبائلی شخص کی امداد کا اعلان کر دیا۔

      خیال رہے کہ دانا ماجھی نامی اس قبائلی شخص کو اپنی بیوی کی لاش اسپتال سے اپنے گھر تک لے جانے کے لئے کوئی گاڑی نہیں مل پائی تھی اور اس کے پاس اس کے لئے پیسے بھی نہیں تھے۔ اس شخص کے ساتھ اس کی بارہ سالہ بیٹی بھی تھی۔

      رپورٹ کے مطابق، وزیر اعظم خلیفہ بن سلمان الخلیفہ کے حکم پر بحرین کے وزیر اعظم دفتر نے ہندوستان کے دارالحکومت نئی دہلی میں واقع بحرین کے سفارت خانہ سے رابطہ کر کے مانجھی اور اس کے کنبہ کو معاشی مدد دینے کا حکم دیا ہے۔ تاہم بحرین کے وزیر اعظم نے کتنی رقم دینے کا حکم دیا ہے، رپورٹ میں اس کا کوئی تذکرہ نہیں ہے۔

      گزشتہ جمعرات کی صبح مقامی لوگوں نے دانا ماجھی کو اپنی بیوی امنگ دئی کی لاش کو کندھے پر اٹھا کر لے جاتے ہوئے دیکھا۔ 42 سالہ خاتون کی اس رات کو ضلع ہیڈکوارٹر اسپتال میں موت ہو گئی تھی۔

      dana majhi,odisha man

       




      خیال رہے کہ نوین پٹنائک کی حکومت نے فروری میں ہی مهاپراين اسکیم کی شروعات کی تھی ، جس کے تحت لاشوں کو سرکاری استپال سے گھر تک پہنچانے کے لئے مفت نقل و حمل کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ تاہم ماجھی نے بتایا کہ کافی کوشش کے باوجود بھی اسے اسپتال کے حکام سے کسی طرح کی مدد نہیں ملی۔

      اس لئے اس نے اپنی بیوی کی لاش کو ایک کپڑے میں لپیٹا اور اسے کندھے پر اٹھاکر تقریبا 60 کلو میٹر دور رام پور بلاک کے میلگھارا گاؤں کے لئے پیدل چلنا شروع کر دیا۔ اس کے بعد کچھ مقامی رپورٹروں نے اس کو دیکھا۔ رپورٹروں نے ضلع کلکٹر کو فون کیا اور پھر باقی 50 کلومیٹر کے سفر کے لئے ایک ایمبولینس کا انتظام کیا گیا۔


       
      First published: