الولید بن طلال نے رہا ہونے کے لئے حکومت کے ساتھ کیا تھا خفیہ سمجھوتہ
دبئی۔ سعودی عرب کے پرنس اور کنگڈم ہولڈنگ کمپنی کے سربراہ الوليد بن طلال نے جیل سے رہا ہونے کے لئے حکومت کے ساتھ ایک خفیہ معاہدہ کیا تھا۔
- UNI
- Last Updated: Mar 20, 2018 03:50 PM IST

سعودی عرب کے ارب پتی شہزادہ الولید بن طلال دارالحکومت ریاض کے رٹز کارلٹن ہوٹل میں رائٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے۔ فوٹو کریڈٹ، رائٹرز۔ (فائل فوٹو)۔
دبئی۔ سعودی عرب کے پرنس اور کنگڈم ہولڈنگ کمپنی کے سربراہ الوليد بن طلال نے جیل سے رہا ہونے کے لئے حکومت کے ساتھ ایک خفیہ معاہدہ کیا تھا۔ پرنس طلال نے ’بلوم برگ ٹیلی ویژن ‘ سے انٹرویو میں کہا کہ اینٹی کرپشن مہم کے تحت تین ماہ تک حراست میں رہنے کے بعد انہوں نے رہائی کے لئے حکومت کے ساتھ ایک خفیہ معاہدہ کیا ہے۔
طلال کا انٹرویو آج ٹیلی ویژن پر نشر کیا گیا ہے۔ انہوں نے حکومت کے ساتھ معاہدہ کے بارے میں تفصیلی معلومات دینے سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آسانی سے پتہ لگایا جا سکتا ہے کہ گلوبل انویسٹمنٹ کمپنی میں ان کے اب بھی 95 فیصد شیئرز ہیں۔
قابل غور ہے کہ پرنس طلال کو اس سال جنوری کے آخر میں رہا کیا گیا تھا۔ بدعنوانی کے خلاف تحقیقات کے بعد کل 11 شہزادوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔