احتجاج کرنے والے تارکین وطن نے میکسیکو میں لگا دی آگ، 39 افراد ہلاک، صدر نے کی امن کی اپیل

سیوڈاڈ جواریز میں حالیہ ہفتوں میں حکام اور تارکین وطن کے درمیان کشیدگی بظاہر عروج پر رہی۔

سیوڈاڈ جواریز میں حالیہ ہفتوں میں حکام اور تارکین وطن کے درمیان کشیدگی بظاہر عروج پر رہی۔

میکسیکو کے صدر اینڈریس مینوئل لوپیز اوبراڈور (Andres Manuel Lopez Obrador) نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ تارکین وطن نے پناہ گاہ کے دروازے پر چٹائیاں بچھائیں اور بطور احتجاج انہیں آگ لگا دی اور یہ سوچا بھی نہیں تھا کہ اس سے یہ خوفناک سانحہ رونما ہو گا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Mexico
  • Share this:
    میکسیکو میں احتجاج کرنے والے تارکین وطن نے بڑے پیمانے پر لگا دی آگ ہے۔ جس کے شعلے اور اس سے نکلنے والا دھواں پورے ماحول کو خراب کرچکا ہے۔ میکسیکو کے صدر اینڈریس مینوئل لوپیز اوبراڈور (Andres Manuel Lopez Obrador) نے منگل کو کہا کہ امریکی سرحد کے قریب میکسیکو کے ایک حراستی مرکز میں آگ لگنے سے 39 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، یہ تارکین وطن اپنی متوقع ملک بدری کے خلاف احتجاج کر کے اپنے شدید غم و غصہ کا اظہار کررہے ہیں۔

    انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ تارکین وطن نے پناہ گاہ کے دروازے پر چٹائیاں بچھائیں اور بطور احتجاج انہیں آگ لگا دی اور یہ سوچا بھی نہیں تھا کہ اس سے یہ خوفناک سانحہ رونما ہو گا۔

    ملک بدری کے خوف سے تارکین وطن نے شمالی میکسیکو میں ایک امیگریشن حراستی مرکز میں گدوں کو آگ لگا دی، جس میں آگ لگ گئی جس سے 39 افراد ہلاک ہو گئے۔ صدر نے منگل کو کہا کہ یہ سانحہ ملک میں امیگریشن لاک اپ میں اب تک کے مہلک ترین واقعات میں سے ایک ہے۔ آگ لگنے کے چند گھنٹے بعد لاشوں کی قطاریں بچھی ہوئی تھیں، جو کہ ایل پاسو، ٹیکساس کے تارکین وطن کے لیے ایک اہم کراسنگ پوائنٹ ہے۔ ایمبولینسز، فائر فائٹرز اور مردہ خانے سے وینیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    نیشنل امیگریشن انسٹی ٹیوٹ کے مطابق 39 افراد ہلاک اور 29 زخمی ہوئے اور کئی ایک لوگ نازک حالت میں ہے۔ ایجنسی نے بتایا کہ آگ لگنے کے وقت مرکز میں وسطی اور جنوبی امریکہ کے 68 لوگ موجود تھے۔ گوئٹے مالا کے ایک اہلکار نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ بہت سے اس وسطی امریکی ملک سے تعلق رکھتے ہوں۔

    لوپیز اوبراڈور نے کہا کہ انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ یہ اس خوفناک بدقسمتی کا سبب بنے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی امیگریشن ایجنسی کے ڈائریکٹر منظر سے غائب ہے۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: