نئی دہلی: QUAD ممالک کی اہم میٹنگ آج ویڈیو کانفرنسنگ (Video Conferencing) کے ذریعہ ہوگی۔ اس میٹنگ میں پہلی بار وزیر اعظم نریندر مودی، امریکہ کے صدر جو بائیڈن، آسٹریلیائی وزیر اعظم اسکاٹ ماریسن اور جاپان کے وزیر اعظم یوشیہیڈے شامل ہیں۔ دنیا کے چار طاقتور جمہوری ممالک کے لیڈروں کی اہم میٹنگ میں کورونا ویکسین، ٹیکنیکل سپورٹ، آب وہوا کی تبدیلی جیسے موضوع اہم رہ سکتے ہیں، لیکن مانا جا رہا ہے کہ سب سے اہم موضوع چین کا ہو سکتا ہے۔
کورونا کے ابتدائی دنوں اور پھر وبا کے دوران چین کے رخ کی وجہ سے بین الاقوامی مشکلیں پیدا ہوئیں۔ شروعات میں چین پر کورونا کی جانکاری نہ مہیا کرائے جانے کے الزام لگے۔ اسے لے کر سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کھلے عام چین کی مذمت کی تھی۔ پھر اپریل - مئی 2020 میں چین نے ہندوستان کی سرحد کی تجاوزات کرنے کی کوشش کی، جس پر شروع ہوا تنازعہ حال میں کچھ کم ہوا ہے۔ جنوبی چین ساگر میں بھی چین مسلسل اپنی دادا گیری دکھاتا رہا ہے۔
بائیڈن حکومت بھی دکھا رہی ہے چین کے خلاف سختیدوسری طرف، امریکہ کی جو بائیڈن حکومت چین کے خلاف ملسل سختی دکھا رہی ہے۔ امریکہ کے متاثر کن سینیٹروں نے سینیٹ میں کئی تجویز پیش کرکے جنوبی چین ساگر میں بڑھتی فوجی سرگرمیوں کے لئے چین کی تنقید کی ہے۔ ساتھ ہی بیجنگ کی اقتصادی سرگرمیوں سے نمٹنے کے لئے بھی تجویز پیش کی ہے، ج سے عالمی بازار کے ساتھ ساتھ امریکی تجارت کو نقصان ہوتا ہے۔
سینیٹر رک اسکاٹ، جوش ہاولے، ڈین سلیوان، تھام ٹلیس اور روجر وکر نے بدھ کو تجویز پیش کی۔ تجویز میں یو ایس نیوی اور کوسٹ گارڈ کی کوشسوں کی سراہنا کی گئی، جس میں انہوں نے جہاز رانی کی آزادی کو یقینی بنایا گیا اور واضح پیغام دیا کہ چین کی قانونی سمندری سرحد کی سے آگے اس کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کو امریکہ برداشت نہیں کرے گا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔