اپنا ضلع منتخب کریں۔

    پاکستان کے معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کی طبیعت بہتر، اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا

    پاکستان کے معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کی حالت بہتر، اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ۔ تصویر : ٹویٹر ۔

    پاکستان کے معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کی حالت بہتر، اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ۔ تصویر : ٹویٹر ۔

    Maulana Tariq Jameel News: اکستان کے معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کو اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے ۔ چند روز قبل مولانا کو دل کا دورہ پڑا تھا، جس کے بعد انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا ۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Pakistan
    • Share this:
      نئی دہلی : پاکستان کے معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کو اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے ۔ چند روز قبل مولانا کو دل کا دورہ پڑا تھا، جس کے بعد انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا ۔ تاہم اب ان کی حالت کافی بہتر ہے اور انہیں استپال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے ۔ مولانا کو ڈسچارج کرنے کی جانکاری ان کے بیٹے یوسف جمیل نے ٹویٹر پر ایک ٹویٹ کرکے دی ۔ ساتھ ہی انہوں نے مولانا کی صحت کو لے کر فکر مند ہونے اور دعا کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا ۔

      مولانا طارق جمیل کے بیٹے  یوسف جمیل نے ٹویٹ میں کہا کہ اللہ تعالی کے فضل وکرم سے مولانا طارق جمیل صاحب کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا: اللہ تعالی کے فضل وکرم سے مولانا طارق جمیل صاحب کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ آپ سب کی دعاوں اور محبت کا بھت بھت شکریہ۔


      خیال رہے کہ کچھ روز قبل یوسف جمیل نے والد کو کینیڈا میں دل کا دورہ پڑنے کی اطلاع کی تھی ۔ مولانا طارق جمیل عارضہ قلب کے باعث مسپتال میں زیر علاج تھے ۔ کینیڈا میں مولانا طارق جمیل کی انجیو پلاسٹی کی گئی تھی۔

      یہ بھی پڑھئے: پاکستان کے مشہور عالم دین مولانا طارق جمیل کو کینیڈا میں دل کا دورہ پڑا، اسپتال میں داخل


      یہ بھی پڑھئے: تحریک طالبان پاکستان کےمتعددعہدوں پربھرتیاں! پاکستانی افواج کےخلاف کاروائی کا دعویٰ



      خیال رہے کہ مولانا طارق جمیل کو یکم جنوری 2019 کو بھی مبینہ طور پر عارضہ قلب میں مبتلا ہونے کے باعث اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں انجیوپلاسٹی کے بعد ان کی طبیعت بہتر ہوگئی تھی۔ مولانا طارق جمیل کے ترجمان طاہر رحیمی نے بتایا تھا کہ مولانا کو دل کی شریان بند ہونے کی وجہ سے ایک اسٹنٹ ڈالا گیا ہے۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: