اپنا ضلع منتخب کریں۔

    بنگلہ دیش میں روہنگیائی بچوں کے حالات انتہائی بدترین: یونیسیف کا انتباہ

    تیکناف میں بنگلہ دیش۔ میانمار سرحد پار کرنے کے بعد روہنگیا پناہ گزیں غذائی اشیا لینے کے لئے اپنے ہاتھ پھیلائے ہوئے: فائل فوٹو، رائٹرز۔

    تیکناف میں بنگلہ دیش۔ میانمار سرحد پار کرنے کے بعد روہنگیا پناہ گزیں غذائی اشیا لینے کے لئے اپنے ہاتھ پھیلائے ہوئے: فائل فوٹو، رائٹرز۔

    اقوام متحدہ۔ اقوام متحدہ کی تنظیم ’یونیسیف‘ نے خبردار کیا ہے کہ بنگلہ دیش میں نقل مکانی کے بعد لاکھوں روہنگیا بچوں کے حالات ’تباہ کن‘ ہیں۔

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:

      اقوام متحدہ۔ اقوام متحدہ کی تنظیم ’یونیسیف‘ نے خبردار کیا ہے کہ بنگلہ دیش میں نقل مکانی کے بعد لاکھوں روہنگیا بچوں کے حالات ’تباہ کن‘ ہیں۔ خدشہ ہے کہ انہیں نقل مکانی اور بیماریوں کا عذاب جھیلنا پڑ سکتا ہے۔ بنگلہ دیش میں یونیسیف کے سربراہ ایڈراڈ بیگبیدر نے کل مانسون اور طوفان کے اثرات پر متنبہ کرتے ہوئے کہا، "یہاں پہلے ہی انسانیت کے لئے حالات خوفناک ہیں اور اس کی تباہی کا منظر بننے کا خطرہ ہے۔ ہزاروں بچے پہلے ہی خوفناک حالات میں رہنے پر مجبور ہیں اور ان کو بیماری، سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور ایک بار پھر سے نقل مکانی جھیلنا پڑ سکتی ہے‘‘۔

      یونیسیف کے مطابق پناہ گزین کیمپوں میں ڈپتھیریا پھیلنے سے 32 جانیں گئی ہیں۔ ان میں کم از کم 24 بچے شامل ہیں۔ ڈ پتھیریا کے تقریبا 4000 مشتبہ کیس سامنے آئے ہیں۔ اس بیماری کو پھیلنے سے روکنے اور لوگوں کی زندگیوں کو بچانے کے لئے یونیسیف اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) سمیت اقوام متحدہ کی ایجنسیاں تقریبا پانچ لاکھ بچوں کو ڈ پتھیریا ویکسین لگانے کا کام کر رہی ہے۔ ڈ پتھیریا ایک متعدی بیماری ہے جو كوری نیبکٹیریم ڈپتھیریا بیکٹیریا سے پھیلتی ہے۔ یہ بیماری 5-10 فیصد معاملات میں زیادہ سنگین رخ اختیار کرتی ہے۔ اس بیماری کے شکار ہونے پر چھوٹے بچوں کی موت ہونے کا خدشہ سب سے زیادہ رہتا ہے۔

      مسٹر بیگبیدر نے کہا’’غیر محفوظ پانی، ناکافی صفائی، حفظان صحت کی خراب صورت حال سے ہیضہ اور ہیپاٹائٹس ای پھیلنے کا خطرہ ہے۔ یہ حاملہ خواتین اور ان کے بچوں کے لئے جان لیوا بیماری ہے۔ وہیں پانی کے جمع ہونے سے ملیریا پھیلنے کا خطرہ ہے‘‘۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال اگست ماہ میں میانمار کی فوج کی طرف سے ظلم و زیادتی کی وجہ سے تقریبا ساڑھے چھ لاکھ روہنگیا مسلمانوں کو میانمار کے صوبہ رخائن سے بے گھر ہوکر سرحد پار کرکے بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہونا پڑا تھا۔

      First published: