اپنا ضلع منتخب کریں۔

    یوکرین میں یوروپ کے سب سے بڑے Nuclear Power Plant میں لگی آگ بجھائی گئی، ٹلا خطرہ، کوئی نقصان نہیں۔۔۔

    Youtube Video

    russia ukraine conflict : یوکرین نے جوہری پلانٹ میں لگنے والی آگ کا ذمہ دار روسی فوج کو ٹھہرایا ہے۔ کیف انتظامیہ کے مطابق Zaporizhzhya نیوکلیئر پلانٹ میں صبح 6.20 بجے کے قریب آگ لگی تھی جسے اب بجھا دیا گیا ہے اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    • Share this:
      کیف۔ یوکرین میں زاپوریزیا نیوکلیئر پاور پلانٹ (Zaporizhzhia Nuclear Power Plant) میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا ہے۔ یوکرین کی ایمرجنسی سروس نے کہا ہے کہ انھوں نے یورپ کے سب سے بڑے نیوکلیئر پاور پلانٹ کی ٹریننگ عمارت میں لگی آگ پر قابو پالیا ہے۔ یوکرین نے جوہری پلانٹ میں لگنے والی آگ کا ذمہ دار روسی فوج کو ٹھہرایا ہے۔ کیف انتظامیہ کے مطابق Zaporizhzhya نیوکلیئر پلانٹ میں صبح 6.20 بجے کے قریب آگ لگی تھی جسے اب بجھا دیا گیا ہے اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

      اس درمیان انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (IAEA) کا کہنا ہے کہ نیوکلیئر پاور پلانٹ میں radiation کی سطح میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ آئی اے ای اے نے جمعہ کو یوکرین کے نیوکلیئر انرجی ریگولیٹر کے حوالے سے یہ معلومات دی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ روسی فوج نے یوکرین کے شہر اینرودر میں حملے تیز کر دیے ہیں اور اسی سلسلے میں یورپ کے سب سے بڑے ایٹمی بجلی گھر پر گولہ باری کے بعد آگ بھڑک اٹھی۔ پلانٹ میں آگ لگنے کے بعد وہاں سے ریڈیئیشن radiation کے پھیلنے کا خطرہ پیدا ہوگیا۔



      یوکرین پرروسی حملے کی شدت میں ہرگزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے اوریہ بڑے انسانی بحران کی صورت اختیار کرتا جارہا ہے۔ہلاکت و تباہ کاری کی بھیانک تصویریں سامنے آرہی ہیں۔چرنی ہیف میں روسی حملے میں بائیس افراد کی ہلاکت ہوئی ہے جبکہ زاپوریزخیا میں یورپ کے سب سے بڑے جوہری پاور پلانٹ سے اٹھتے دھوئیں نے عالمی برادری کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔یوکرین کے وزیرخارجہ کلیبا کا کہنا ہے کہ روسی گولہ باری سے پلانٹ میں آگ لگ چکی ہے اوراگر اس میں دھماکا ہوتا ہے تو یہ چرنوبل حادثے سے دس گناہ بڑا ہوگا۔ انھوں نے روسیوں سے حملہ بند کرنے کی اپیل کی ہے۔ادھر امریکی صدرجوبائیڈن اوربین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے جوہری پاور پلانٹ میں لگی آگ پرتشویش کا اظہار کیا ہے۔صدر جو بائیڈن نے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی سے بات کی۔ دونوں لیڈروں سے پلانٹ پرفوجی کاروائی کو بند کرنے اورفائرفائٹر کو موقع پر جانے دینے کی اپیل کی ۔اس بیچ روس اوریوکرین کے بیچ بیلاروس میں دوسرے دور کی بات چیت ہوئی ۔دونوں نے شہریوں کے بہ حفاظت انخلاء کے لیے راہداری بنانے پر اتفاق کیا۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: