Russia Ukraine War:جنگ کی بھینٹ چڑھے مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک، مصر میں بڑھی بریڈ کی قیمتیں، سیاسی بدامنی کا بڑھا خطرہ
Russia Ukraine War: ہیومن رائٹس واچ کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے ڈائریکٹر، لاما فکیح نے سی این این کو بتایا:’غذائی عدم تحفظ سیاسی بدامنی کا باعث بن سکتا ہے۔‘ یہاں بہت سے ممالک ہیں جو پہلے ہی سیاسی انتشار اور تنازعات کا شکار ہیں۔‘
Russia Ukraine War: ہیومن رائٹس واچ کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے ڈائریکٹر، لاما فکیح نے سی این این کو بتایا:’غذائی عدم تحفظ سیاسی بدامنی کا باعث بن سکتا ہے۔‘ یہاں بہت سے ممالک ہیں جو پہلے ہی سیاسی انتشار اور تنازعات کا شکار ہیں۔‘
قاہرہ: یوکرین(Ukraine) میں جنگ کو شروع ہوئے ایک ماہ ہو گیا ہے اور اب اس کا اثر مشرق وسطیٰ(Middle East) پر پڑنا شروع ہو گیا ہے۔ مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک میں حکومتوں پر دباؤ ہے۔ مصری (Egypt)وزیر اعظم مصطفیٰ مدبولی نے پیر کو کابینہ کے اجلاس کے دوران کہا کہ یوکرین میں روس کی جنگ کے معاشی اثرات ’کورونا وائرس کے بحران سے کہیں زیادہ سنگین ہو سکتے ہیں۔‘ جنگ کی وجہ سے عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ اس کے علاوہ اناج کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ مشرق وسطیٰ کے ممالک اناج کے لیے روس اور یوکرین دونوں پر انحصار کرتے ہیں۔ ایسے میں اس خطے کے ممالک کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔
یہ مصر اور مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کے لیے لمحہ فکریہ ہے جو سابقہ جنگ کے اثرات سے دوچار ہیں۔ صرف 10 سال پہلے، پورے خطے میں پھیلنے والے عرب بہار کے انقلاب نے طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والے آمروں کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔ یہ انقلاب بھی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے آیا۔ ’روٹی، آزادی، سماجی انصاف!‘ عرب بہار کے انقلاب کے دوران مصر کی سڑکوں پر سب سے زیادہ مقبول نعروں میں سے ایک تھا۔ فروری میں مصر میں خوراک کی قیمتوں میں ماہ بہ ماہ 4.6 فیصد اضافہ ہوا اور مہنگائی جنوری میں 6.3 فیصد سے بڑھ کر سال بہ سال 7.2 فیصد ہو گئی۔ یوکرین پر حملے کے بعد عالمی سطح پر گیہوں کی قیمتیں 2012 کے بعد اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔ یہ بھی پڑھیں:
مصر میں بریڈ کی قیمتوں میں ہوا اضافہ یوکرین پر روس کے حملے کے بعد سے تین ہفتوں میں، مصر میں بغیر سبسڈی والی روٹی کی قیمت کچھ بیکریوں میں 25 فیصد تک بڑھ گئی۔ قاہرہ نے پیر کو مہنگائی کے اثرات کو محدود کرنے کے لیے بغیر سبسڈی والی روٹی کی قیمت مقرر کی۔ یوکرین نے مقامی منڈی میں سپلائی برقرار رکھنے کے لیے کچھ اناج کی برآمد پر پابندی لگا دی ہے۔ ملک کی بحیرہ اسود کی بندرگاہوں کو روسی فوج کی ناکہ بندی کا سامنا ہے۔ جس کی وجہ سے اناج کی برآمد رک گئی ہے۔ رائٹرز کے مطابق مصر دنیا میں گیہوں کا سب سے بڑا خریدار ہے اور 2021 میں اس کے گیہوں کی تقریباً 80 فیصد درآمدات روس اور یوکرین سے ہوئی تھیں۔
فوڈ سیکورٹی بن سکتی ہے سیاسی بدامنی کی وجہ ہیومن رائٹس واچ کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے ڈائریکٹر، لاما فکیح نے سی این این کو بتایا:’غذائی عدم تحفظ سیاسی بدامنی کا باعث بن سکتا ہے۔‘ یہاں بہت سے ممالک ہیں جو پہلے ہی سیاسی انتشار اور تنازعات کا شکار ہیں۔‘ ہیومن رائٹس واچ نے ایک رپورٹ جاری کی جس میں علاقائی حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ تنازعات سے یوکرین میں خوراک کا بحران مزید خراب نہ ہو اور انہیں خوراک کی سبسڈی کو ہٹانے یا کم کرنے کے خلاف خبردار کیا جائے۔ . روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے حوالے سے پہلے ہی اندازہ لگایا گیا تھا کہ اس کا اثر بہت مہلک ہو سکتا ہے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔