اپنا ضلع منتخب کریں۔

    پوتن کا انتقام- پارک، یونیورسٹی، فٹ اوور بریج، کیا کیا ہوا تباہ، جانیے روس کی 84 میزائلوں نے یوکرین میں کیسے برپایا قہر

    پوتن کا انتقام- پارک، یونیورسٹی، فٹ اوور بریج، کیا کیا ہوا تباہ، جانیے روس کی 84 میزائلوں نے یوکرین میں کیسے برپایا قہر

    پوتن کا انتقام- پارک، یونیورسٹی، فٹ اوور بریج، کیا کیا ہوا تباہ، جانیے روس کی 84 میزائلوں نے یوکرین میں کیسے برپایا قہر

    روس نے پیر صبح یوکرین پر 84 میزائلیں داغی ہیں جس میں 10 شہریوں کی موت ہوگئی۔ اس سے پہلے گزشتہ رات ہی پورے یوکرین میں ایئر الرٹ جاری کیاگیا تھا۔ تبھی سے یہ قیاس لگائے جارہے تھے کہ روسی صدر پوتن کوئی بڑا قدم اٹھا سکتے ہیں۔ جانیے اس حملے سے جڑی اہم باتیں۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • New Delhi, India
    • Share this:
      روس نے پیر 10 اکتوبر کو یوکرین کے دارالحکومت کیف سمیت کئی شہروں پر بمباری کی ہے۔ یوکرین کا کہنا ہے کہ روس نے پیر صبح یوکرین پر 84 میزائلیں داغی ہیں جس میں 10 شہریوں کی موت ہوگئی۔ اس سے پہلے گزشتہ رات ہی پورے یوکرین میں ایئر الرٹ جاری کیاگیا تھا۔ تبھی سے یہ قیاس لگائے جارہے تھے کہ روسی صدر پوتن کوئی بڑا قدم اٹھا سکتے ہیں۔ جانیے اس حملے سے جڑی اہم باتیں۔

      1. روس کی جانب سے یوکرین میں پیر صبح کم سے کم 84 میزائلیں داغی گئیں، جس میں دارالحکومت کیف اور جنوبی و مغربی شہروں کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ یوکرین کے دارالحکومت پر سب سے تیز حملے تھے۔ جون کے بعد دارالحکومت کیف پر یہ پہلا بڑا حملہ بھی تھا۔

      2. یوکرین کے صدر ولودمیر زیلنسکی نے کہا کہ روس نے یوکرین پر جو حملے کیے ہیں اس مین کئی شہریوں کی جان گئی ہے۔ ساتھ ہی ملک کے توانائی کے انفرااسٹرکچر کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردوں سے نمٹ رہے ہیں۔ درجنوں راکٹ، ایرانی دہشت گردانہ ڈرون داغے گئے ہیں۔ ان کے دو مقاصد ہیں۔ ایک پورے ملک میں انرجی انفرااسٹرکچر کو برباد کرنا اور دوسرا مقصد لوگوں کو نقصان پہنچانا ہے۔ روس کے تازہ حملوں کے بعد منگل 11 اکتوبر کو جی-7 کی ایمریجنسی میٹنگ طلب کی گئی ہے۔ زیلنسکی بھی اس میٹنگ سے خطاب کریں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے کئی ملکوں کے لیڈورں سے بات بھی کی ہے۔

      3. روس کے قبضے والے کریمیا پل پر دو دن پہلے ہوئے دھماکے کے بعد روس نے یہ حملہ کیا ہے۔ دراصل، کریمیا میں موجود یہ پل روسی فوجیوں کے لئے بے حد اہم ہے۔ یوکرین میں موجود روسی فوجیوں تک لاجیسٹک سپلائی کرنے کا یہ اہم راستہ ہے۔ اس پل پر روسی صدر پوتن کے یوم پیدائش کے ایک دن بعد بمباری ہوئی تھی۔

      4. کریمیا کے پل پر ہونے والے دھماکے کے بعد یوکرین کے ایک رہنما نے کہا کہ یہ تو صرف شروعات ہے۔ کریمیا پل پر حملے کے بعد روسی صدر پوتن نے تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے یوکرین کو مورد الزام ٹھہرایا۔ پیر کو انہوں نے سلامتی کونسل کا اجلاس بھی کیا۔ روسی صدر پوتن نے ان حملوں کے درمیان کہا کہ روس نے یوکرین پر یہ حملہ اس کی دہشت گردانہ کارروائیوں کے جواب میں کیا ہے۔

      یہ بھی پڑھیں:
      ’حالیہ میزائل لانچ کم جونگ اُن کی نگرانی میں کی جانے والی ٹیکٹیکل جوہری مشقیں ہیں!‘

      یہ بھی پڑھیں:
      کریمیا اور روس کو ملانے والے کلیدی پل پر سیکیورٹی میں اضافہ، پوتن کو کسی بڑے خطرہ کا ڈر

      5. حال ہی میں روس کو بھی یوکرین میں کئی فوجی ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ یوکرین نے ستمبر کے اوائل میں روسی افواج کو شمال مشرقی خارکیف کے علاقے سے بے دخل کر دیا تھا۔ اس کے علاوہ، یوکرین نے جنوبی کھیرسن کے علاقے کے ساتھ ساتھ مشرقی یوکرین میں لایمن ٹرانسپورٹ ہب پر دوبارہ قبضہ کر لیا تھا۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: