روس-یوکرین جنگ: روسی ملٹری سائٹ پر حملے میں 11 افراد ہلاک، کیف میں میزائل حملے کے بعد بجلی بند
فائل فوٹو
صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ہفتے کے روز شام کے خطاب میں کہا کہ یوکرائنی فوجی بار بار روسی حملوں کے باوجود اسٹریٹجک مشرقی قصبے باخموت پر قابض ہیں جبکہ ڈونباس کے علاقے میں صورت حال بہت مشکل ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ روسی میزائل اور ڈرون یوکرائنی شہروں کو نشانہ بناتے رہے ہیں جس سے تباہی اور جانی نقصان ہوا ہے۔
Russia-Ukraine War Updates: روسی افواج پر حملوں کا سلسلہ ہفتے کے روز بھی جاری رہا جب دو حملہ آوروں نے روسی فوجی تربیتی گراؤنڈ پر فائرنگ کی، جس میں کم از کم 11 ہلاک اور 15 زخمی ہو گئے۔ یہ حملہ اس وقت ہوا جب ہفتے کے روز یوکرین کے دارالحکومت کے علاقے میں میزائل حملے سے توانائی کی ایک اہم تنصیب کو شدید نقصان پہنچا۔ گزشتہ ہفتے ہونے والے ایک دھماکے کے بعد اس پل کو نقصان پہنچا جو روس کو جزیرہ نما کریمیا سے ملاتا ہے۔
کریملن نے اس سال فروری میں یوکرین پر ابتدائی حملے کے بعد سے سب سے بڑے مربوط میزائل حملے کیے تھے۔ نیوز 18 روس اور یوکرین کے درمیان جاری تنازعہ کے بارے میں تازہ ترین تفصیلات یہ ہیں۔ آر آئی اے نیوز ایجنسی نے بتایا کہ ہفتے کے روز ایک روسی فوجی تربیتی گراؤنڈ میں کم از کم 11 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہو گئے جب دو حملہ آوروں نے رضاکاروں کے ایک گروپ پر فائرنگ کر دی جو یوکرائن میں لڑنا چاہتے تھے۔ آر آئی اے نے وزارت دفاع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دو حملہ آوروں کو یوکرین کی سرحد سے متصل جنوب مغربی بیلگوروڈ کے علاقے میں حملے کے بعد گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ فائرنگ کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک ہو گئے۔ آر آئی اے کے مطابق وزارت دفاع کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مختلف شدت کے زخموں والے مزید 15 افراد کو طبی سہولت میں لے جایا گیا ہے۔
• ملک کے پاور سسٹم آپریٹر نے ہفتے کے روز کہا کہ ایک میزائل حملے نے یوکرین کے دارالحکومت کے علاقے میں توانائی کی ایک اہم سہولت کو شدید نقصان پہنچایا۔ جب روسی فوج آبادی والے علاقوں میں پانی اور بجلی کو کم کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔ کیف کے علاقے کے گورنر اولیکسی کولیبا نے کہا کہ اس حملے میں کوئی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔
• صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ہفتے کے روز شام کے خطاب میں کہا کہ یوکرائنی فوجی بار بار روسی حملوں کے باوجود اسٹریٹجک مشرقی قصبے باخموت پر قابض ہیں جبکہ ڈونباس کے علاقے میں صورت حال بہت مشکل ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ روسی میزائل اور ڈرون یوکرائنی شہروں کو نشانہ بناتے رہے ہیں جس سے تباہی اور جانی نقصان ہوا ہے۔
• جنگ شروع ہونے کے بعد سے ملک پر ہونے والی شدید ترین بمباری کے چند دن بعد پوٹن نے کہا کہ یوکرین پر مزید بڑے حملوں کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حملوں کے زیادہ تر نامزد اہداف کو نشانہ بنایا گیا، انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کو تباہ کرنا ان کا مقصد نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ماسکو کا 300,000 مردوں کو متحرک کرنے کا ہدف دو ہفتوں میں پورا ہو جائے گا۔
• روس کی سرحد سے متصل مشرقی ڈونیٹسک اور لوہانسک صوبوں میں لڑائی خاص طور پر شدید ہے۔ وہ ایک ساتھ مل کر بڑے صنعتی ڈونباس بناتے ہیں، جس پر ماسکو نے ابھی تک مکمل قبضہ نہیں کیا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، روسی افواج نے بارہا باخموت پر قبضہ کرنے کی کوشش کی ہے، جو سلوویانسک اور کراماتورسک شہروں کی طرف جانے والی ایک مرکزی سڑک پر واقع ہے۔ دونوں ڈونیٹسک کے علاقے میں واقع ہیں۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔