اپنا ضلع منتخب کریں۔

    جنگ کے درمیان ولادیمیر پوتن کا حکم، دو دنوں تک یوکرین  میں رکھیں سیز فائر

    جنگ کے درمیان ولادیمیر پوتن کا حکم، دو دنوں تک یوکرین  میں رکھیں سیز فائر (File Photo- AP)

    جنگ کے درمیان ولادیمیر پوتن کا حکم، دو دنوں تک یوکرین میں رکھیں سیز فائر (File Photo- AP)

    اس لڑائی میں امریکہ، برطانیہ، فرانس سمیت کئی ممالک نے کھل کر یوکرین کی حمایت کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پوتن ان ممالک کے اتحاد کے خلاف مسلسل جارحانہ روایہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Moscow
    • Share this:
      روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کو لے کر دو دنوں تک سیز فائر کا حکم دیا ہے۔ یعنی آج جمعرات  6 جنوری اور جمعہ 7 جنوری کو جنگ بندی رہے گی۔

      نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق، یہ فیصلہ آرتھوڈکس کرسمس کو دیکھتے ہوئے لیا گیا ہے۔ پوتن نے یہ فیصلہ روحانی پیشوا پیٹریاچ کیریل کی اپیل پر لیا ہے۔ یہ جنگ بندی چھ جنوری کی دوپہر سے لے کر سات جنوری کی نصف شب تک یوکرین میں 36 گھنٹوں تک رہے گی۔ وہیں اسے یوکرین نے پاگل پن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صرف ہیپوکریسی ہے۔

      یوکرین نے کیا کہا؟
      یوکرین کے صدر ولودمیر زیلنسکی کے ایڈوائزر میخائلو پوڈولیک نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا، ’پہلے تو یوکرین نے کسی غیر ملکی زمین پر حملہ نہیں کیا اور نہ ہی شہریوں کو مارا۔ ہماری فوج نے صرف آرمی کے جوانوں کو مارا ہے۔ روس کو پہلے ہماری قبضہ کی ہوئی زمین چھوڑنی چاہیے۔ یہ ہیپوکریسی اپنے ہی پاس رکھیے۔‘


      یہ بھی پڑھیں:
      اسرائیلی وزیر کا اچانک مسجد الاقصیٰ میں گھنسے کا معاملہ، UAE اور چین کی جانب سے اقوام....!

      یہ بھی پڑھیں:
      میانمار کی فوج نے مسلم مخالف راہب کو دیا قومی اعزاز، قیدیوں کی رہائی! لیکن کیا ہے معاملہ؟

      کب سے جاری ہے جنگ؟
      روسی صدر کے دفتر نے بتایا کہ روحانی پیشوا پیٹریارک کیرل کی درخواست کے بعد وزیر دفاع کو جنگ بندی کا حکم دیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان تقریباً ایک سال سے جنگ جاری ہے۔ اس لڑائی میں امریکہ، برطانیہ، فرانس سمیت کئی ممالک نے کھل کر یوکرین کی حمایت کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پوتن ان ممالک کے اتحاد کے خلاف مسلسل جارحانہ روایہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔ حالانکہ آرتھوڈوکس کرسمس کے پیش نظر انہوں نے دو دن کے لیے جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: