اپنا ضلع منتخب کریں۔

    مکہ مکرمہ کی تمام مساجد میں نماز کا ثواب مسجد الحرام جیسا ، سعودی وزارت اسلامی امو رو دعوت ڈائریکٹر شیخ علی بن سالم العبدلی کا بیان

    خانہ کعبہ ۔ فائل فوٹو

    خانہ کعبہ ۔ فائل فوٹو

    مسجد الحرام میں زائرین کی غیر معمولی تعداد کے پیش نظرسعودی عرب کی وزارت اسلامی امو رو دعوت و رہنمائی کے ڈائریکٹر جنرل شیخ علی بن سالم العبدلی نے کہا ہے کہ مکہ مکرمہ کی تمام مساجد میں نماز کا اجر و ثواب حرم شریف جیسا ہی ہے۔

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:
      ریاض: مسجد الحرام میں زائرین کی غیر معمولی تعداد کے پیش نظرسعودی عرب کی وزارت اسلامی امو رو دعوت و رہنمائی کے ڈائریکٹر جنرل شیخ علی بن سالم العبدلی نے کہا ہے کہ مکہ مکرمہ کی تمام مساجد میں نماز کا اجر و ثواب حرم شریف جیسا ہی ہے۔ رمضان کے آخری عشرے میں مسجد الحرام میں دنیا بھر سے آئے ہو ئے زائرین کا انتہائی غیر معمولی رش ہے جبکہ مقامی افراد کی بھی کوشش ہو تی ہے کہ وہ نمازوں کی ادائیگی مسجد الحرام میں ہی کریں جس سے آج کل وہاں ازدحام کی کیفیت ہے۔
      حرم شریف کے تمام صحن نمازیوں سے کھچا کھچ بھرے ہوئے ہیں، بعض لوگ صحن میں جگہ نہ ملنے پر اطراف کی سڑکوں ، راہداریوں، فٹ پاتھوں ، تجارتی مراکز کی گزر گاہوں تک میں صفیں بچھالیتے ہیں جس کی وجہ سے وہاں سے گزرنے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہوتا ہے اور بعض علائے کرام نے تو ایسی جگہ صفیں بچھاکر نماز کومکروہ قرار دیا ہے۔
      روزنامہ جنگ کے مطابق صورت حال کے پیش نظرسعودی عرب کی وزارت اسلامی امو رو دعوت و رہنمائی کے ڈائریکٹر جنرل شیخ علی بن سالم العبدلی نے کہا ہے کہ مکہ مکرمہ کی مساجد کے ائمہ ، خطیب اور منتظمین معتمرین و زائرین میں اس شرعی مسئلے کو واضح شکل میں بیان کریں ، انہیں سمجھائیں کہ وہ اپنے محلے کی مسجد میں نماز پڑھیں گے تب بھی انہیں حرم شریف میں نماز ادا کرنے جیسا اجر و ثواب حاصل ہوگا۔
      بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’آپ حضرات از خود دیکھ رہے ہیں کہ رمضان کے آخری عشرے میں حرم شریف کے سارے صحن نمازیوں سے کھچا کھچ بھرے ہوئے ہیں۔ بعض لوگ صحنوں میں جگہ نہ ملنے پر اطراف کی سڑکوں ، راہداریوں، فٹ پاتھوں ، تجارتی مراکز کی گزر گاہوں تک میں صفیں بچھائے ہوئے ہیں۔ ایسے عالم میں خشوع و خضوع کی کیفیت حاصل نہیں ہوسکتی۔‘‘سکون واطمینان کیساتھ نمازیں اپنے محلے کی مساجد میں ادا کریں، اللہ تعالیٰ نے نماز کیلئے مساجد مختص کی ہیں، جو لوگ سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر نماز ادا کررہے ہیں وہ ایک طرح سے راہگیروں کی حق تلفی کررہے ہیں اور انہیں آنے جانے میں مشکلات دے رہے ہیں، اس سے گریز واجب ہے۔
      First published: