سعودی عرب میں عدالت نے ایک خاتون کو صرف اس لئے اپنے پسند کے شخص سے شادی کرنے کی اجازت نہیں دی کیونکہ وہ میوزیکل انسٹرومینٹ بجاتا ہے اور اس لئے وہ مذہبی طور سے لڑکی کیلئے مناسب نہیں ہے۔ سعودی کے ایک اخبار نے منگل کو اس سلسلے میں خبر دی ہے۔ خواتین کو شادی کرنے کیلئے اپنے مرد سرپرست سے اجازت لینے کی ضرورت ہوتی ہے۔
سلطنت کے کچھ حصوں میں میوزک بجانے والے لوگوں کو نچلے طبقے کا ماناجاتا ہے۔ اخبار کے مطابق ایک ٹیچر نے قصیم کی رہنے والی 38 سالہ خاتون کا ہاتھ مانگا تھا لیکن گھر والوں نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وہ مذہبی طور سے خاتون کیلئے مناسب نہیں ہے۔
اس پر خاتون نے عدالت سے شادی کی درخواست کی۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کنبہ والوں کا ساتھ دیا اور خاتون کو شادی کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔