اپنا ضلع منتخب کریں۔

    سعودی عرب میں گذشتہ 5 سال میں ہواملازمتوں میں اضافہ، ویژن 2023 کےتحت سعودائزیشن کا عمل تیزتر

    محمد بن سلمان (فائل فوٹو)

    محمد بن سلمان (فائل فوٹو)

    ریاض بینک میں چیف اکانومسٹ نائف الغیث نے کہا کہ ہم دسمبر میں معاشی حالات کو سازگار دیکھ چکے ہیں۔ سال 2022 کے آخر تک غیر تیل کی سرگرمیوں میں تیزی سے ترقی اور ایک مضبوط لیبر مارکیٹ وجود میں آچکی ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Saudi Arabia
    • Share this:
      سعودی عرب میں تقریباً پانچ سال میں روزگار میں سب سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سعودی عرب میں تیل سے ہٹ کر دوسرے شعبوں سے معیشت پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ نئے کاروباری حالات میں اضافے کے بعد گزشتہ سال کے آخر میں قدرے سست رفتاری سے اس سال بہتری آئی ہے۔

      ایس اینڈ پی گلوبل (S&P Global) کے مرتب کردہ اور منگل کو شائع ہونے والے پرچیزنگ مینیجرز کے سروے کے مطابق سعودی کمپنیوں نے سیلز میں اضافے اور زیادہ مانگ کے جواب میں اپنے عملے کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کی کوشش کی۔ ریاض بینک سعودی پی ایم آئی دسمبر میں 56.9 پر کھڑا تھا، جو کہ سکڑاؤ سے الگ کرنے والی نمو 50 سے زیادہ ہے۔ گیج نومبر میں 58.5 تک پہنچ گئی، جو سات سال سے زیادہ عرصے میں سب سے زیادہ ریڈنگ ہے۔

      ریاض بینک میں چیف اکانومسٹ نائف الغیث نے کہا کہ ہم دسمبر میں آپریٹنگ حالات کو سازگار دیکھ چکے ہیں، جس کی خصوصیت 2022 کے آخر تک غیر تیل کی سرگرمیوں میں تیزی سے ترقی اور ایک مضبوط لیبر مارکیٹ ہے، جس میں ملازمتوں اور اجرت دونوں میں پہلے کی سوچ سے کہیں زیادہ رفتار ہے۔

      نان آئل پرائیویٹ سیکٹر کی افزائش دنیا کے سب سے بڑے خام برآمد کنندگان کے لیے ملازمتیں پیدا کرنے کا انجن ہے۔ تیل سے آزاد معیشت کورونا وبائی مرض کے بعد معاشی رفتار کی مضبوطی کی عکاسی کرتا ہے جو کہ گھر میں پیسے کی لاگت اور خطرے میں تیزی سے اضافے سے بڑی حد تک محفوظ رہی ہے۔ جب کہ کئی ممالک میں معیشت سستی کا بھی شکار رہی ہے۔

      یہ بھی پڑھیں: جن پنگ نے سعودی بادشاہ اور ولی عہد سے کی ملاقات، ان مسائل پر ہوئی بات چیت

      کمپنیوں کی طرف سے وصول کی جانے والی قیمتوں میں دسمبر میں نو مہینوں میں سب سے تیز رفتاری سے اضافہ ہوا، کیونکہ فرموں کو بڑھتے ہوئے اخراجات کو کلائنٹس پر منتقل کرنے کی ضرورت محسوس ہوئی۔

      یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب اورایران کےدرمیان قربتیں؟ سعودی ہم منصب سےہوئی دوستانہ بات چیت: ایرانی وزیرخارجہ



      الغیث نے کہا کہ شرح سود میں اضافہ تیز رفتار ترقی کی وجہ سے ہوا ہے۔ اس نمایاں نمو نے خدمات کے شعبے میں قیمتوں کو مزید آگے بڑھایا، جو کہ طلب کی طرف سے ہونے والے افراط زر کے دباؤ کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: