بحران زدہ پاکستان کی امداد کیلئے سعودی عرب کابڑا قدم، ڈپازٹ کو 3 بلین ڈالر سے بڑھا کر 5 ارب ڈالرکرنے کا ارادہ
محمد بن سلمان (فائل فوٹو)
عالمی بینک نے کہا کہ دسمبر میں پاکستان کی صارفین کی قیمتوں میں افراط زر سالانہ بنیادوں پر 24.5 فیصد تک پہنچ گئی، جو حال ہی میں 1970 کی دہائی کے بعد سے اپنی بلند ترین شرح سے نیچے آ رہی ہے۔ پاکستان کو مشکل معاشی حالات کا سامنا ہے
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے مہلک سیلاب اور معاشی بحران سے دوچار جنوبی ایشیائی ملک کی مدد کے لیے پاکستان میں مملکت کی امداد اور سرمایہ کاری بڑھانے کے طریقے تلاش کرنے کا حکم دیا ہے۔ سعودی پریس ایجنسی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ پاکستان کے مرکزی بینک میں ڈپازٹ کو 3 بلین ڈالر سے بڑھا کر 5 ارب ڈالر کرنے کے لیے ایک مطالعہ کرے گا۔
سعودی عرب نے دسمبر میں پاکستان کو ایک سال کے لیے 4 فیصد کی شرح سے 3 ارب ڈالر کا مزید قرض دیا تھا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ ٹیکس اہداف پر قرضوں کی قسطوں کی ادائیگی میں تاخیر کے بعد پاکستان کی معیشت فنڈز کے لیے تنگ ہوگئی۔ آئی ایم ایف نے ابھی تک 1.1 بلین ڈالر کے اجراء کی منظوری نہیں دی ہے جو اصل میں گزشتہ سال نومبر میں تقسیم کیے جانے تھے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی عرب پاکستان میں سرمایہ کاری کو 10 ارب ڈالر تک بڑھا دے گا۔ سعودی فنڈ اتحادیوں کو تقویت دینے اور نئے تعلقات کو مستحکم کرنے کے ذریعہ ترقی پذیر ممالک کو نرم قرضے اور گرانٹ فراہم کرتا ہے۔ یہ بیان ولی عہد کی پاکستان کے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات کے ایک دن بعد آیا ہے جس میں دو طرفہ تعلقات کو بڑھانے اور تعاون کو مضبوط بنانے کے طریقوں کا جائزہ لیا گیا تھا۔
پاکستان کم زرمبادلہ کے ذخائر اور بڑھتے ہوئے خود مختار خطرے کے ساتھ جون اور دسمبر 2022 کے درمیان اپنی کرنسی کی قدر میں 14 فیصد کمی دیکھی گئی، اور اس کے ملک کو اسی مدت کے دوران 15 فیصد پوائنٹس کا خطرہ ہے۔ اسلام آباد کے زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو کر 5.6 بلین ڈالر رہ گئے جو تقریباً نو سال میں سب سے کم ہے اور ایک ماہ سے بھی کم درآمدات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہے۔
عالمی بینک نے کہا کہ دسمبر میں پاکستان کی صارفین کی قیمتوں میں افراط زر سالانہ بنیادوں پر 24.5 فیصد تک پہنچ گئی، جو حال ہی میں 1970 کی دہائی کے بعد سے اپنی بلند ترین شرح سے نیچے آ رہی ہے۔ پاکستان کو مشکل معاشی حالات کا سامنا ہے، بشمول حالیہ سیلاب کے اثرات اور مسلسل پالیسی اور سیاسی غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے۔
جنوبی ایشیاء خصوصاً پاکستان اور سری لنکا میں خوراک کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس سے خطے میں غذائی عدم تحفظ کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔