ترکی میں واشنگٹن پوسٹ کے صحافی جما ل خشوگی کے قتل کے بعد سے سعودی عرب کے کراؤن پرنس محمد بن سلمان کی پریشانیاں کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ اب دنیا میں ان کے مواخذہ کی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ صحافی جمال خشوگی کے قتل کے لیے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو جوابدہ ٹھہرا کر ہٹانے کا مطالبہ ایک ’سرخ لکیر‘ ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان یا ان کے والد فرمانروا شاہ کے بارے میں کوئی بھی توہین آمیز گفتگو برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ’’سعودی عرب میں ہماری قیادت ایک سرخ لکیر ہے، حرمین شریفین کے متولی (شاہ سلمان) اور محمد بن سلمان ایک سرخ لکیر ہیں‘‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’وہ ہر سعودی شہری کی نمائندگی کرتے ہیں اور ہر سعودی شہری ان کی نمائندگی کرتا ہے اور ہم ایسی کسی بھی چیز کو برداشت نہیں کریں گے جو ہمارے بادشاہ یا شہزادے کی توہین کرے‘‘۔ واضح رہے کہ واشنگٹن پوسٹ کے لیے لکھنے والے امریکی رہائشی اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ناقد جمال خشوگی 2 اکتوبر کو استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں گئے تھے، جہاں انہیں قتل کرکے مبینہ طور پر ان کے ٹکڑے کردئیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ’’ہم یہ واضح کرچکے ہیں، ہماری تحقیقات جاری ہیں اور ہم اس شخص کو سزا دیں گے جو اس میں ملوث ہوگا‘‘۔ اس موقع پر عادل الجبیر نے اس قتل کو انٹیلی جنس افسران کی جانب سے ’بددیانتی پر مبنی کارروائی‘ قرار دیتے ہوئے ترکی پر زور دیا کہ وہ قتل سے متعلق تمام ثبوتوں کے ساتھ آگے آئے اور معلومات لیک ہونے سے روکے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔