اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Kartarpur Corridor : تقسیم کے دوران الگ ہوئے بھائی 74 سال بعد ملے ، گلے مل کر روپڑے

    Separated by India-Pakistan Partition brothers meet at Kartarpur Corridor after 74 years: صدیقی پاکستان کے فیصل آباد میں رہتے ہیں اور ان کے بھائی چیلا جن کا پہلے نام حبیب تھا ، ہندوستان کے پنجاب میں رہتے ہیں ۔ دونوں بھائی 1947 میں تقسیم سے پہلے الگ ہوگئے تھے اور اب 74 سال بعد کرتارپور گرودوارے میں ان دونوں کی ملاقات ہوئی ۔

    Separated by India-Pakistan Partition brothers meet at Kartarpur Corridor after 74 years: صدیقی پاکستان کے فیصل آباد میں رہتے ہیں اور ان کے بھائی چیلا جن کا پہلے نام حبیب تھا ، ہندوستان کے پنجاب میں رہتے ہیں ۔ دونوں بھائی 1947 میں تقسیم سے پہلے الگ ہوگئے تھے اور اب 74 سال بعد کرتارپور گرودوارے میں ان دونوں کی ملاقات ہوئی ۔

    Separated by India-Pakistan Partition brothers meet at Kartarpur Corridor after 74 years: صدیقی پاکستان کے فیصل آباد میں رہتے ہیں اور ان کے بھائی چیلا جن کا پہلے نام حبیب تھا ، ہندوستان کے پنجاب میں رہتے ہیں ۔ دونوں بھائی 1947 میں تقسیم سے پہلے الگ ہوگئے تھے اور اب 74 سال بعد کرتارپور گرودوارے میں ان دونوں کی ملاقات ہوئی ۔

    • Share this:
      کرتار پور (پاکستان) : ہندوستان اور پاکستان کی تقسیم  (India-Pakistan Partition)  سے وابستہ کئی کہانیاں ہیں ۔ 1947 میں تقسیم کے دوران کئی خاندان بچھڑ گئے تھے ۔ کوئی پاکستان میں جاکر بس گیا اور کوئی ہندوستان میں رہی رہ گیا ۔ پاکستان میں واقع کرتارپور کاریڈور (Kartarpur Corridor)  میں 74 سال بعد تقسیم کے دوران الگ ہوئے دو بھائیوں کی ملاقات ہوئی ۔ پاکستان کے رہنے والے محمد صدیقی اور ہندوستان کے حبیب عرف چیلا سات دہائیوں کے بعد ملے اور مل کر روپڑے ۔ سوشل میڈیا (Social Media)  پر ان دونوں بھائیوں کی ملاقات کی تصویریں اور ویڈیوز وائرل ہورہے ہیں ۔

      صدیقی پاکستان کے فیصل آباد میں رہتے ہیں اور ان کے بھائی چیلا جن کا پہلے نام حبیب تھا ، ہندوستان کے پنجاب میں رہتے ہیں ۔ دونوں بھائی 1947 میں تقسیم سے پہلے الگ ہوگئے تھے اور اب 74 سال بعد کرتارپور گرودوارے میں ان دونوں کی ملاقات ہوئی ۔ اس موقع پر 80 سالہ صدیقی اور چیلا ایک دوسرے سے گلے لگ کر کافی روئے ۔ تقسیم کا درد آج بھی ان کی آنکھوں میں زندہ نظر آیا ۔

      صدیقی نے یوٹیوب چینل کے ذریعہ اپنے بھائی سے ملنے کی فریاد کی ، جس کے بعد دونوں کنبوں نے رابطہ کیا اور ملاقات ہوئی ۔ چیلا نے صدیقی کو بتایا کہ ان کی ماں اب اس دنیا میں نہیں ہے اور چیلا نے اب تک شادی نہیں کی ہے ۔

      میڈیا رپورٹس کے مطابق ان دونوں بھائیوں نے کرتارپور کاریڈور کو کھولنے اور ویزا فری سفر کی سہولیت دینے کیلئے ہندوستان اور پاکستان کی سرکار کا شکریہ ادا کیا ۔ بتادیں کہ کرتارپور کاریڈور پاکستان میں واقع ہے ، جس کو نومبر 2019 میں کھولا گیا ہے ۔

      کرتار پور میں گرودوارہ صاحب میں ہوئی ان دو بچھڑے بھائیوں کی ملاقات کے ویڈیوز اور تصویریں سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں ۔ ہندوستان اور پاکستان کے کئی یوزرس نے ان پر جذباتی کمنٹ کئے اور کرتارپور کاریڈور کو کھولنے کیلئے ہندوستان و پاکستان سرکار کی سراہنا کی ۔

      ہندوستان پاکستان کی تقسیم کے درد سے وابستہ ایسی کئی کہانیاں ہیں ، جن میں کئی کنبوں کی سالوں بعد ملاقات ہوئی ۔ ان میں سے کچھ کہانیوں پر کتابیں لکھی گئیں تو کچھ پر فلمیں بھی بنائی گئیں ۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: