پشاور: پاکستان کے شمال مغربی شہر پشاور میں نامعلوم حملہ آوروں نے سکھ برادری کے دو لوگوں کا گولی مار کر قتل کردیا۔ مارے گئے لوگوں کی پہچان سلجیت سنگھ (42) اور رنجیت سنگھ (38) کے طور پر ہوئی ہے۔ مقامی پولیس نے کہا کہ یہ دونوں دوکاندار تھے، جو سربند علاقے کے باٹا تال بازار میں مسالہ بیچتے تھے۔
پشاور میں گزشتہ 8 ماہ میں سکھ برادری پر اس طرح کا یہ دوسرا حملہ ہے۔ گزشتہ سال ستمبر میں پشاور میں ایک مشہور سکھ ’حکیم‘ کا نامعلوم بدمعاشوں نے گولی مارکر قتل کردیا تھا۔ پشاور میں تقریباً 15,000 سکھ رہتے ہیں۔ بیشتر صوبائی راجدھانی کے پڑوس جوگن شاہ میں ہیں۔ پشاور میں سکھ برادری کے بیشتر ممبران تجارت سے جڑے ہیں، جبکہ کچھ دوا خانے بھی چلاتے ہیں۔
شرومنی گرودوارہ منیجنگ کمیٹی نے اس قتل کی مذمت کی ہے۔ ایس جی پی سی کے صدر ایڈوکیٹ ایس ہرجندر سنگھ نے کہا کہ اقلیتوں کا اس طرح کا قتل پوری دنیا اور خاص طور پر سکھوں کے لئے بے حد تشویش کا موضوع ہے۔ انہوں نے کہا، ’ہم پشاور، خیبر پختونخوا، پاکستان میں دو سکھوں کے کائرانہ قتل کی مذمت کرتے ہیں۔ دونوں ممالک کی سرکاروں کو پاکستان میں رہنے والے اقلیتی سکھوں کی زندگی اور جائیداد کی سیکورٹی کو یقینی بنایا جانا چاہئے‘۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پشاور میں سکھ شہریوں کے قتل کی مذمت اور تشویش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ سکھ شہریوں کے قتل میں شامل ملزمین کو فوراً گرفتار کیا جانا چاہئے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی مذہبی ہم آہنگی اور فرقہ وارانہ ماحول خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔