ترکی اور شام میں بیک وقت زلزلہ، 1999 کی تباہ کن یادیں تازہ، کیاہےسائنسی وجوہات، جانیےتفصیلات
اس وقت شہر مکمل طور پر تباہ ہو گئے اور ہزاروں لوگ مارے گئے۔
سال 1999 کے تباہ کن ازمیت زلزلہ کو کوکیلی زلزلہ یا Gölcük زلزلہ بھی کہا جاتا ہے، جو کہ 17 اگست 1999 کو شمال مغربی ترکی میں ازمیت شہر کے قریب آیا تھا۔ اس وقت متعدد درمیانے سائز کے گاؤں اور شہر مکمل طور پر تباہ ہو گئے اور ہزاروں لوگ مارے گئے۔
پیر کی صبح جنوب مشرقی ترکی اور شام میں 7.8 شدت کے طاقتور زلزلے نے عمارتیں گرا دیں اور سردی کی سرد رات میں خوف زدہ رہائشیوں کو باہر بھیج دیا۔ شام میں کم از کم 250 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے، مزید ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ جب کہ ترکی میں سیکڑوں افراد کے لقمہ اجل بننے کی اطلاعات آرہی ہے۔
سڑک پر موجود لوگ خود کی اور دوسروں کی حفاظت کے لیے چیختے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ وہیں جزوی طور پر مہندم اپارٹمنٹ کی عمارت کے اندر لوگوں کے پھنسے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ زلزلہ کی شدت کہاں تک محسوس کی گئی؟
یہ زلزلہ قاہرہ تک محسوس کیا گیا، جس کا مرکز شام کی سرحد سے تقریباً 90 کلومیٹر (60 میل) کے فاصلے پر شہر غازیانتپ کے شمال میں تھا۔ کئی شہروں کے ساتھ ساتھ یہ علاقہ لاکھوں شامی پناہ گزینوں کا گھر ہے جو اپنے ملک کی طویل عرصے سے جاری خانہ جنگی سے فرار ہو گئے تھے۔ ترکی کی سرحد شمال میں شام سے ملتی ہے، یہ دنیا میں سب سے زیادہ شامی مہاجرین کی میزبانی کرتا ہے۔
سرحد کے شامی حصے پر زلزلے نے حزب اختلاف کے زیر قبضہ علاقوں کو تباہ کر دیا جو کئی ملین بے گھر شامیوں سے بھرے ہوئے ہیں جن میں برسوں کی جنگ کے بعد صحت کی دیکھ بھال کا نظام کمزور ہے۔ قصبے کے ایک ڈاکٹر محب قدور نے ٹیلی فون کے ذریعے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ایک قصبے عتمد میں کم از کم 11 ہلاک ہو گئے اور بہت سے لوگ ملبے میں دب گئے۔
کیا ترکی زلزلے کا شکار علاقہ ہے؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکی دنیا کے زلزلہ کے لحاظ سے فعال خطوں میں سے ایک میں واقع ہے۔ سال 1999 میں ایک تباہ کن زلزلے نے ملک کے شمال مغرب کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ اس وقت تقریباً 17,000 افراد کی جانیں گئیں۔
سال 1999 میں ازمیت کا زلزلہ:
سال 1999 کے تباہ کن ازمیت زلزلے کوکیلی زلزلہ یا Gölcük زلزلہ بھی کہا جاتا ہے، جو کہ 17 اگست 1999 کو شمال مغربی ترکی میں ازمیت شہر کے قریب آیا۔ رپورٹوں کے مطابق متعدد درمیانے سائز کے گاؤں اور شہر مکمل طور پر تباہ ہو گئے اور ہزاروں لوگ مارے گئے۔
مقامی وقت کے مطابق صبح تین بجے کے بعد شمالی اناطولیہ کے فالٹ سسٹم کے سب سے شمالی حصے میں زلزلہ آیا۔ اس کا مرکز ازمیت سے 7 میل (11 کلومیٹر) جنوب مشرق میں واقع تھا۔ پہلے جھٹکے کا دورانیہ ایک منٹ سے بھی کم تھا اور اس کی شدت 7.4 تھی۔
اس وقت 19 اگست کو دو درمیانے درجے کے آفٹر شاکس اصل مرکز کے قریب تقریباً 50 میل (80 کلومیٹر) مغرب میں آئے۔ جس کی شدت کی وجہ سے کئی فلک بوس عمارتیں زمین دوس ہوگئی تھی۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔