اپنا ضلع منتخب کریں۔

    چینی عوام کا سخت ترین سردی سے سامنا، معمول کی زندگی میں واپسی، کووڈ۔19 کا بھی خوف

    Youtube Video

    چین کے شہریوں کا کہنا ہے کہ ہمیں مزید کسی بھی سخت پالسیی یا لاک ڈوأں کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی ہمیں سفری پابندیوں پر عمل کی ضرورت ہے۔ جھیل پر 22 سالہ کالج کا طالب علم ژونگ بھی تھا، جس نے بتایا کہ وہ انفیکشن ہونے کے بعد دو یا تین ہفتے تک گھر میں رہا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • China
    • Share this:
      چین کے اہم شہروں بیجنگ، شنگھائی اور ووہان میں سردی اور کورونا وائرس (COVID-19) کے انفیکشن میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ پیر کے روز معمول کی سرگرمیوں میں واپس آنے کے بعد متعدد چینی شہریوں نے راحت کی سانس لی ہے۔ ملک میں کورونا انفیکشن سے مزید صحت یاب ہونے کے بعد معیشت کو فروغ دینے کا یقین ظاہر کیا گیا ہے۔

      ان لوگوں میں جو دارالحکومت کے شیچاہائی لیک پارک میں ایک منجمد جھیل پر سلیج یا آئس سکیٹ کے لیے جمع ہوئے تھے، اس کے افتتاح کے بارے میں پرجوش ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک طویل وقفہ کے بعد کورونا سے متعلق نرمی کی وجہ سے انھیں راحت کی سانس میسر آرہی ہے۔

      گذشتہ سال دسمبر کو سخت زیرو۔ کووڈ۔19 اقدامات نافذ کیے گئے تھے، تاکہ اس کے ساتھ زندگی گزارنے کی حکمت عملی اپنائی جا سکے۔ تاہم اس کے بعد سے ملک بھر میں انفیکشن کی ایک لہر پھوٹ پڑی ہے، جب کہ لاک ڈاؤن اور انتھک ٹیسٹنگ کی سخت پالسیی کی وجہ سے حکومت کو تنقیدوں کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

      چین کے شہریوں کا کہنا ہے کہ ہمیں مزید کسی بھی سخت پالسیی یا لاک ڈوأں کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی ہمیں سفری پابندیوں پر عمل کی ضرورت ہے۔ جھیل پر 22 سالہ کالج کا طالب علم ژونگ بھی تھا، جس نے بتایا کہ وہ انفیکشن ہونے کے بعد دو یا تین ہفتے تک گھر میں رہا۔

      پیر کو عام تعطیل تھی لیکن گزشتہ چند دنوں میں دارالحکومت میں ٹریفک ایک بار پھر بڑھ گئی ہے کیونکہ لوگ آؤٹ ڈور سائٹس پر آ رہے ہیں، حالانکہ کچھ چھوٹی، محدود جگہوں جیسے کہ ریستوراں میں کاروبار اب بھی سست ہے۔ بیجنگ کے ایک سمندری غذا والے ریستوراں کے مالک نے کہا کہ سرپرست پوری طاقت سے واپس نہیں آئے ہیں۔

      یہ بھی پڑھیں: کینیڈانے چین، ہانگ کانگ و مکاؤ سےآنےوالے مسافروں پرلگائی کووڈ۔19 سےمتعلق پابندیاں

      ان کا کہنا ہے کہ میں توقع کرتا ہوں کہ یہ صورتحال نئے قمری سال کی تعطیل تک برقرار رہے گی۔ چن نے کہا کہ میں چھٹی کے بعد کاروبار کو مزید نارمل کرنے پر یقین رکھتا ہوں مجھے امید ہے کہ یہ سال اچھا گزرے گا۔

      یہ بھی پڑھیں: چین سے آنے والے مسافروں کی کورونا جانچ کرے گا برطانیہ، متاثرین کی تعداد میں اضافہ سے بڑھی تشویش



      انہوں نے مزید کہا کہ اب میں باہر جا سکتا ہوں اور یہ نئے سال کے دن کی چھٹی کا اچھا وقت ہے۔ میں بیجنگ میں گھومنا چاہتا ہوں، ایک نظر دیکھنا اور تہوار کے موڈ کو محسوس کرنا چاہتا ہوں۔

       
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: