قندھار میں طالبان نے سر عام 4 افراد کے ہاتھ کاٹ ڈالے، کئی کوڑے مارے، کیا ہے حقیقت؟
فائل فوٹو
نسیمی نے ٹویٹ کیا کہ طالبان نے مبینہ طور پر آج قندھار کے ایک فٹبال اسٹیڈیم میں تماشائیوں کے سامنے 4 لوگوں کے ہاتھ کاٹ دیے ہیں، جن پر چوری کا الزام ہے۔ افغانستان میں منصفانہ ٹرائل اور مناسب عمل کے بغیر لوگوں کو کوڑے برسائے جارہے ہیں اور پھانسی دی جا رہی ہے۔
طالبان نے قندھار کے احمد شاہی اسٹیڈیم میں ڈکیتی اور بدکاری کے مرتکب نو افراد کو سرعام کوڑے مارے۔ اس پر تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ طالبان نے اپنے پرانے طرز حکمرانی کو ترک نہیں کیا ہے جو اسلام کی سخت گیر تشریح پر عمل پیرا ہے۔ افغانستان کی خبر رساں ایجنسی ٹولون نیوز نے سپریم کورٹ کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ منگل کو قندھار کے احمد شاہی اسٹیڈیم میں نو افراد کو ڈکیتی اور بدتمیزی کے الزام میں سزا سنائی گئی۔
اس میں مزید کہا گیا کہ مقامی حکام قندھار کے رہائشی اور طالبان رہنما کوڑے مارنے کے عمل کا مشاہدہ کرنے کے لیے جائے واقعہ پر موجود تھے جہاں مجرموں کو 35 تا 29 بار کوڑے مارے گئے۔ برطانیہ میں وزیر برائے مہاجرین اور سابقہ پالیسی مشیر برائے افغان آباد کاری شبنم نسیمی نے دعویٰ کیا کہ طالبان نے قندھار کے ایک اسٹیڈیم میں چوری کے الزام میں چار افراد کے ہاتھ کاٹ لیے ہیں۔ طالبان نے مبینہ طور پر آج قندھار کے ایک فٹبال اسٹیڈیم میں 4 لوگوں کے ہاتھ کاٹ دیے ہیں، جن پر چوری کا الزام ہے۔ شبنم نسیمی نے کہا کہ افغانستان میں منصفانہ ٹرائل اور مناسب عمل کے بغیر لوگوں کو کوڑے اور پھانسی دی جا رہی ہے۔ یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
تحریک طالبان پاکستان کےمتعددعہدوں پربھرتیاں!
پاکستانی طالبان تحریک طالبان پاکستان (Tehreek-e-Taliban Pakistan) نے اپنی نئی تقرریوں کا اعلان کیا ہے۔ ان تقرریوں کے تحت تنظیم کو مختلف وزارتوں میں تقسیم کیا گیا ہے جیسے کہ دفاع، عدلیہ، اطلاعات، سیاسی امور، اقتصادی امور، تعلیم، فتویٰ جاری کرنے کا اختیار، انٹیلی جنس اور ایک محکمہ تعمیر اس میں شامل ہیں۔
طالبان تنظیم کے پاس اب ایک وزارت دفاع ہے جس کی سربراہی مفتی مظہیم (Mufti Muzahim) کر رہے ہیں، جو امریکی محکمہ خارجہ کی نامزد دہشت گردوں کی فہرست میں شامل ہیں۔ مذکورہ وزارت کو شمالی اور جنوبی زونوں میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں سابق میں پشاور، مالاکنڈ، مردان، گلگت بلتستان اور ہزارہ ولایہ شامل رہے ہیں اور بعد میں ڈی آئی خان، بنوں، کوہاٹ اور ژوب ولایہ رہے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔