اپنا ضلع منتخب کریں۔

    طالبان نے ہندوستانی بجٹ 2023 کا کیا خیرمقدم، کہا-ریاستوں کے درمیان تعلقات بہتر کرنے میں ملے گی مدد

    طالبان نے ہندوستانی بجٹ 2023 کا کیا خیرمقدم، کہا-ریاستوں کے درمیان تعلقات بہتر کرنے میں ملے گی مدد
(Reuters/News18 File)

    طالبان نے ہندوستانی بجٹ 2023 کا کیا خیرمقدم، کہا-ریاستوں کے درمیان تعلقات بہتر کرنے میں ملے گی مدد (Reuters/News18 File)

    مرکزی بجٹ 2024-23 پیش کیا، جس کو لے کر کچھ لوگوں نے اچھا تو کچھ نے مایوس کردینے والا بجٹ قرار دیا۔ وہیں طالبان کو ہندوستانی بجٹ 2024-23 کافی پسند آیا ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Kabul
    • Share this:
      بجٹ 2023 کو لے کر ہندوستان میں ماحول ابھی بھی گرم ہے۔ مرکزی وزیر نرملا سیتارمن نے بدھ کو مرکزی بجٹ 2024-23 پیش کیا، جس کو لے کر کچھ لوگوں نے اچھا تو کچھ نے مایوس کردینے والا بجٹ قرار دیا۔ وہیں طالبان کو ہندوستانی بجٹ 2024-23 کافی پسند آیا ہے۔ میڈیا خبروں کے مطابق طالبان نے جمعرات کو ہندوستان کے مرکزی بجٹ کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ افغانستان کے لیے ہندوستان کی جانب سے کی گئی امداد کے اعلان سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات اور یقین کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

      افغانستان کو 2.5 کروڑ ڈالر کے ترقیاتی امدادی پیکیج کی تجویز

      طالبان کا یہ ریمارک وزیر مالیات نرملا سیتارمن کی جانب سے مرکزی بجٹ میں افغانستان کے لیے 2.5 کروڑ ڈالر کے ترقیاتی امدادی پیکیج کی تجویز کے بعد آیا ہے۔ سیتارمن نے بدھ کی صبح 11 بجے اپنی بجٹ تقریر شروع کی، جو مودی حکومت کی دوسری معیاد کا آخری مکمل بجٹ ہے۔ گزشتہ دو مرکزی بجٹوں کی طرف 2024-23 کا بجٹ بھی پیپرلیس طریقے سے پیش کیا گیا ہے۔

      یہ بھی پڑھیں:

      ’پشاورحملےکیلئےافغانستان کوموردالزام نہ ٹھہرائیں، اپنےمسائل کاخودرکھیں خیال‘ طالبان

      یہ بھی پڑھیں:




      طالبان حکومت سے پہلے افغانستان مین جاری تھے ترقیاتی پروجیکٹس

      ہندوستان کے بجٹ کا خیر مقدم کرتے ہوئے طالبان کے رکن سہیل شاہین نے کہا کہ ہم افغانستان کی ترقی کے لیے ہندوستان کی حمایت کی تعریف کرتے ہیں۔ یہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات اور یقین کو بہتر بنانے میں مدد کرے گا۔ بتادیں کہ اگست 2021 میں طالبان نے کابل میں اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا اس کے بعد افغانستان اور ہندوستان کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے اور ہندوستان کی جانب سے چلائے جارہے مختلف پروجیکٹس کو افغانستان میں روک دیا گیا تھا۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: