اپنا ضلع منتخب کریں۔

    او آئی سی وزرائے خارجہ کے اجلاس کے ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر شامل نہیں

    فائل فوٹو

    فائل فوٹو

    او آئی سی کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثیمین کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس اجلاس میں فلسطینی تشدد کے خلاف جنگ، انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف لڑائی، اسلامو فوبیا، مذہبی منافرت، غیر رکن ممالک میں مسلم اقلیتوں اور برادریوں کی حالت، بین الاقوامی عدالت انصاف میں روہنگیا معاملے کے لئے گرانٹ کا حصول اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:
      اسلام آباد۔ نائیجر کے دارالحکومت نیامے میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کے دو روزہ اجلاس کے ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر شامل نہیں ہے، جبکہ حکومت پاکستان اس پلیٹ فارم پر مسئلہ کشمیر کو اٹھائے جانے کی امید کر رہی ہے۔ روزنامہ اخبار 'ڈان' کی رپورٹ کے مطابق او آئی سی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاض میں اعلان کردہ ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

      او آئی سی کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثیمین کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس اجلاس میں فلسطینی تشدد کے خلاف جنگ، انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف لڑائی، اسلامو فوبیا، مذہبی منافرت، غیر رکن ممالک میں مسلم اقلیتوں اور برادریوں کی حالت، بین الاقوامی عدالت انصاف میں روہنگیا معاملے کے لئے گرانٹ کا حصول اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ لیکن مسئلہ کشمیر ان کی فہرست میں شامل نہیں ہے اور نہ ہی اس کا ذکر کیا گیا ہے۔

      نیامے میں ہونے والے اجلاس کے ایجنڈے میں سیاسی، انسانی، معاشی، معاشرتی وثقافتی اور سائنس وٹکنالوجی کے موضوعات، میڈیا اور او آئی سی- 2025 کے ایکشن پلان کے نفاذ میں پیش رفت سے متعلق دیگر امور شامل ہیں۔ او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے خصوصی اجلاس میں پاکستان مسئلہ کشمیر کو اٹھانا چاہتا ہے۔ وزرائے خارجہ کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر کو شامل نہ کرنے سے پاکستان کو سخت جھٹکا لگا ہے۔ وہیں، پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی او آئی سی اجلاس میں شرکت کے لئے بدھ کے روز اسلام آباد سے روانہ ہوگئے۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ شاہ محمود قریشی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی صورتحال کو اجاگر کریں گے۔
      Published by:Nadeem Ahmad
      First published: