’عالمی غذائی بحران پر قابو پانے کے لیے اجتماعی حل کی ضرورت‘،یو این میں روچیرا کمبوج نے تجویز کیے اقدامات

’عالمی غذائی بحران پر قابو پانے کے لیے اجتماعی حل کی ضرورت‘،یو این میں روچیرا کمبوج نے تجویز کیے اقدامات

’عالمی غذائی بحران پر قابو پانے کے لیے اجتماعی حل کی ضرورت‘،یو این میں روچیرا کمبوج نے تجویز کیے اقدامات

روچیرا کمبوج نے خوراک کے عدم تحفظ کی سطح پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ درحقیقت یہ خطرناک حد تک پہنچ گیا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Newyork
  • Share this:
    ہندوستان نے اقوام متحدہ میں دنیا بھر میں خوراک کے بڑھتے ہوئے بحران پر قابو پانے کے لیے اجتماعی حل اور فوری انسانی خوراک کی امداد کے لیے آواز اٹھائی ہے۔ اقوام متحدہ میں ہندوستان کی مستقل نمائندہ روچیرا کمبوج نے بھی ہر ایک پر زور دیا کہ وہ فوڈ سیفٹی نیٹس اور لچکدار ذریعہ معاش کے ذریعے مضبوط پالیسی ایجادات کی تعمیر میں مدد کریں، جس سے عالمی امن کی سمت میں تعاون کیا جائے۔

    بلیک سی گرین انیشیٹو کی توسیع کا خیر مقدم: کمبوج

    اقوام متحدہ میں منگل کو، ہندوستان کی مستقل نمائندہ روچیرا کمبوج نے بھی عالمی غذائی عدم تحفظ سے نمٹنے کے لیے چار اقدامات تجویز کیے ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کھلی بحث سے خطاب کرتے ہوئے روچیرا کمبوج نے کہا کہ ہم بلیک سی گرین انیشیٹو کی توسیع کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ جی ٹوئنٹی چیئر کے طور پر ہندوستان کی کوششوں کا مقصد خوراک اور توانائی کے تحفظ کے موجودہ چیلنجوں سے نمٹنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، ہماری کوشش ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کمزور کمیونٹیز کی انسانی ضروریات کو بلا تاخیر پورا کیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا-پی ایم مودی کے ساتھ میٹنگ میں یوکرین جنگ پر ہوگی بات

    یہ بھی پڑھیں:

    نیپال میں رفیوجی اسکام میں 30 پر کیس درج، سابق ڈپٹی پی ایم اور وزیرداخلہ بھی شامل

    خوراک کے عدم تحفظ پر ظاہر کی تشویش

    یہ پیش گوئی کی گئی ہے کہ 2020 تک اس سال غذائی عدم تحفظ کے شکار افراد کی تعداد دوگنی ہو جائے گی۔ قبل ازیں روچیرا کمبوج نے خوراک کے عدم تحفظ کی سطح پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ درحقیقت یہ خطرناک حد تک پہنچ گیا ہے۔ اس دوران انہوں نے روس اور یوکرین سمیت دنیا کے کئی دیگر ممالک جیسے افغانستان، سوڈان میں تنازعات کا ذکر کیا اور کہا کہ ان تنازعات نے خوراک کے بحران کو مزید بڑھا دیا ہے۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: