ہیروشیما میں کواڈ قائدین کا سربراہی اجلاس آج، گزشتہ ایک سال میں ہوئی پیشرفت پر ہوگی بات چیت

ہیروشیما میں کواڈ قائدین کا سربراہی اجلاس آج، گزشتہ ایک سال میں ہوئی پیشرفت پر ہوگی بات چیت

ہیروشیما میں کواڈ قائدین کا سربراہی اجلاس آج، گزشتہ ایک سال میں ہوئی پیشرفت پر ہوگی بات چیت

بائیڈن نے امریکہ میں قرضوں کے بحران کے باعث آسٹریلیا کا دورہ منسوخ کر دیا تھا۔ جس کے بعد آسٹریلیا نے سڈنی میں ہونے والا کواڈ لیڈرز کا اجلاس ملتوی کر دیا تھا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Hiroshima, Japan
  • Share this:
    ہنوستان، امریکہ سمیت چار ممالک کے گروپ کواڈ کا سربراہی اجلاس (کواڈ سمٹ) جاپان کے ہیروشیما میں آج ہفتہ کو ہوگا۔ امریکی صدر جوبائیڈنکے ساتھ گروپ کے لیڈر ہیروشیما میں سربراہی اجلاس منعقد کرنے پر متفق ہوئے ہیں۔ وہائٹ ہاوس نے جمعہ کو اس کی معلومات دی۔

    وہائٹ ہاوس کی پریس سکریٹری کرین جین پیئر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر بائیڈن کے آسٹریلیا دورے کے ملتوی کرنے کے بعد کواڈ قائدین نے ہیروشیما میں سربراہی اجلسا منعقد کرنے پر اتفاق ظاہر کیا ہے، تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ رکن ممالک کے قائدین گزشتہ ایک سال میں کواڈ کی پیشرفت کی نشاندہی کرنے کے لیے ایک ساتھ جمع ہوسکے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہفتہ کو G-7 کے علاوہ صدر بائیڈن آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیس، جاپانی وزیر اعظم کیشیدا فومیو اور ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ کواڈ لیڈروں کی تیسری شخصی ملاقات میں شرکت کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    وزیراعظم مودی نے جاپان میں کیشیدہ سے کی ملاقات، آج صدر زیلنسکی کے ساتھ کریں گے میٹنگ

    بائیڈن نے امریکہ میں قرضوں کے بحران کے باعث آسٹریلیا کا دورہ منسوخ کر دیا تھا۔ جس کے بعد آسٹریلیا نے سڈنی میں ہونے والا کواڈ لیڈرز کا اجلاس ملتوی کر دیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:

    شام کےصدربشارالاسد کی سعودی عرب کی میزبانی میں ہونےوالی سربراہی کانفرنس میں شرکت

    جین پیئر نے کہا کہ کواڈ لیڈرز اسٹریٹجک اسیسمنٹس کا اشتراک کرنے کے ساتھ ساتھ محفوظ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، آبدوز کیبلز، بنیادی ڈھانچے کی صلاحیت کی تعمیر اور میری ٹائم ڈومین بیداری پر تعاون کی نئی شکلوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ صدر بائیڈن نے کواڈ لیڈروں کی لچک پر شکریہ ادا کیا اور ان کے دورے کے منتظر ہیں۔اس ہفتے کے شروع میں، بائیڈن نے سڈنی کے ساتھ ساتھ اپنے پاپوا نیو گنی کا تاریخی دورہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: