نائجیریائی سمندرمیں حراست میں لیےجانےسےپہلےہندوستانی ملاح کاجذباتی ویڈیووائرل، دیکھیےویڈیو
تصویر بشکریہ ٹوئٹر @poornasangeetha
او ایس ایم نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ انہیں مطلع کیا گیا کہ مزید تفتیش کے لیے جہاز کو واپس نائجیریا منتقل کیا جا رہا ہے۔ حراستی مرکز میں بھیجے گئے ملاحوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس کھانا یا پانی نہیں اور یہ ان کا آخری پیغام ہوسکتا ہے۔
ایم ٹی ہیروک اڈون کے جہاز کے چیف آفیسر سانو ہوزے (Sanu Jose) نے حراست میں لیے جانے سے چند لمحے قبل ایک ویڈیو میں کہا کہ مجھے نائجیریا کی بحریہ نے اپنے قبضہ میں لے لیا ہے۔ یہ میرا آخری پیغام ہو سکتا ہے۔ مجھے امید ہے کہ آپ سب مجھے دیکھ رہے ہوں گے۔ میری مدد کریں گے اور اس پیغام کو ملک کے ہر فرد تک پہنچائیں گے۔
ایم ٹی ہیروک آئیڈون جہاز کے سولہ ہندوستانی ملاح 13 اگست سے استوائی گنی (Equatorial Guinea) میں پھنسے ہوئے ہیں کیونکہ وہاں داخلہ سے پہلے استوائی گنی کا جھنڈا ظاہر نہیں کیا گیا تھا۔ انہیں استوائی گنی میں 80 دنوں سے زیادہ عرصے سے حراست میں رکھا گیا ہے اور نائیجیریا کی بحریہ کے ہاتھوں گرفتاری کا خدشہ ہے۔ تیسرے افسر روشن اروڑہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم گزشتہ 85 دنوں سے استوائی گنی میں پھنسے ہوئے ہیں۔ چیف آفیسر کو نیوی پہلے ہی لے جا چکی ہے اور ہمیں بتایا گیا ہے کہ ہمیں بھی گرفتار کر لیا جائے گا۔ براہ کرم ہمیں یہاں سے بچائیں۔ اس پر ہندوستتانی حکام کا کہنا ہے کہ بات چیت جاری ہے اور وہ عملے کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنائیں گے۔ او ایس ایم گروپ حراست میں لیے گئے جہاز کا انتظام کرتا ہے، اس نے واقعے کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا۔
16 Indian sailors, part of a 26 member crew of MT Heroic Idun detained by Equatorial Guinea; Crew says that the vessel is being illegally handed over to Nigeria. pic.twitter.com/EI95IyaFYi
او ایس ایم گروپ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مارشل جزائر کے جھنڈے والے ٹینکر ہیروک آئیڈون کو اگست کے اوائل میں نائجیریا کے اکپو ٹرمینل (Akpo terminal) سے تیل کا ایک کارگو لوڈ کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ چارٹررز سے موصول ہونے والے بحری سفر کے احکامات کے مطابق نائیجیریا کی بحریہ نے تاریکی کی آڑ میں اس طرح سے بحری جہاز کے قریب پہنچا جس سے شدید خدشات پیدا ہوئے اور خیال کیا گیا کہ یہ بحری قزاقی کے حملے کی کوشش تھی۔ یہ جہاز بہترین انتظامی مشق کے باوجود علاقے سے فرار ہو گیا اور باہر بین الاقوامی سمندر میں سفر کررہا تھا۔
او ایس ایم گروپ کے بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ کچھ دن بعد نائجیریا کی بحریہ کی درخواست پر استوائی گنی سے بحریہ کے جہاز کے ذریعے اس جہاز کو بین الاقوامی سمندر میں روک دیا گیا اور بندوق کی نوک پر ملابو لے جایا گیا، جہاں اسے 13 اگست سے روک دیا گیا تھا۔ ستمبر کے آخر میں جہاز اور اس کے عملے کی رہائی کے وعدے کے خلاف جرمانہ ادا کیا گیا۔ تاہم جہاز اور عملہ دونوں ہی قید میں ہیں۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔