اپنا ضلع منتخب کریں۔

    بنجمن نیتن یاہو کی سخت گیر حکومت کے خلاف ہزاروں اسرائیلیوں کا احتجاج، لوگوں میں شدید غم و غصہ

    تصویر بشکریہ ٹوئٹر: @YourAnonCentral

    تصویر بشکریہ ٹوئٹر: @YourAnonCentral

    مظاہرہ میں شریک 77 سال کے ڈینی سائمن کا کہنا ہے کہ ہمیں واقعی خوف ہے کہ ہمارا ملک جمہوریت کھونے جا رہا ہے اور ہم صرف ایک شخص کی وجہ سے آمریت کی طرف جا رہے ہیں جو اپنے قانونی مقدمے سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتا ہے۔ مظاہرین نے ملک کے یہودیوں اور عرب باشندوں کے درمیان امن اور بقائے باہمی کا مطالبہ بھی کیا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Israel
    • Share this:
      ہفتے کی شام ہزاروں اسرائیلی عوام وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو (Benjamin Netanyahu) کی سخت گیر حکومت کے خلاف احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ بنجمن نیتن یاہو کے مخالفین کا کہنا ہے کہ اسرائیل میں جمہوریت اور آزادی کو خطرہ ہے۔ کیونکہ ہمیشہ وہی صدر بن جاتے ہیں، چاہے عوام کس بھی ووٹ دیں۔

      مظاہرے کی قیادت بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے اور اسرائیلی پارلیمنٹ کنیسٹ کے عرب ارکان نے کی۔ ان کا کہنا ہے کہ نئی کابینہ کے مجوزہ منصوبے عدالتی نظام کی راہ میں رکاوٹ بنیں گے اور معاشرتی خلیج کو وسیع کریں گے۔ بائیں بازو کے مظاہرین نے وزیر انصاف یاریو لیون کو تنقید کا نشانہ بنایا، جنہوں نے بدھ کے روز حکومت کی جانب سے عدالتی نظام کے طویل عرصے سے وعدے کا اعلان کیا، جس کا مقصد ملک کی سپریم کورٹ کو کمزور کرنا ہے۔


      ناقدین نے حکومت پر قانونی نظام کے خلاف اعلان جنگ کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ اسرائیل کے چیک اینڈ بیلنس کے نظام کو ختم کر دے گا اور نئے حکومتی اتحاد کو مکمل اختیار دے کر اس کے جمہوری اداروں کو کمزور کر دے گا۔


      مظاہرین ملک کی 74 سالہ تاریخ کی سب سے دائیں بازو کی اور مذہبی طور پر قدامت پسند حکومت کی حلف برداری کے چند دن بعد مرکزی شہر تل ابیب (Tel Aviv) میں جمع ہوئے۔ ایک پلے کارڈ پر لکھا ہے کہ ’’ آباد کار حکومت میرے خلاف ہے‘‘۔ ایک اور بینر پر لکھا ہے کہ ’رہائش، روزی روٹی اور امید‘‘۔ کچھ مظاہرین نے قوس قزح کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔


      مظاہرہ میں شریک 77 سال کے ڈینی سائمن کا کہنا ہے کہ ہمیں واقعی خوف ہے کہ ہمارا ملک جمہوریت کھونے جا رہا ہے اور ہم صرف ایک شخص کی وجہ سے آمریت کی طرف جا رہے ہیں جو اپنے قانونی مقدمے سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتا ہے۔ وہ نیتن یاہو کا حوالہ دے رہے تھے، جن پر 2021 میں بدعنوانی کے الزامات میں فرد جرم عائد کیا گیا تھا، جن الزامات کی نیتن یاہو نے تردید کی۔ مظاہرین نے ملک کے یہودیوں اور عرب باشندوں کے درمیان امن اور بقائے باہمی کا مطالبہ بھی کیا۔

      یہ بھی پڑھیں: 

      عربوں اور یہودیوں کی تحریک ’’اسٹینڈنگ ٹوگیدر‘‘ کے رولا داؤد نے کہا کہ ہم ابھی دیکھ سکتے ہیں کہ ایک جی بی ٹی کیو (LGBTQ) کے خلاف، فلسطینیوں کے خلاف، اسرائیل میں بڑی اقلیتوں کے خلاف بہت سے قوانین کی وکالت کی جا رہی ہے۔

      ان کا کہنا ہے کہ ہم یہاں بلند آواز میں اور واضح طور پر یہ کہنے کے لیے آئے ہیں کہ ہم سب، عرب اور یہودی اسرائیل کے اندر مختلف مختلف کمیونٹیز کے درمیان امن، مساوات اور انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: