امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے شام میں 400 امریکی فوجیوں کے موجود رہنے کی تصدیق کی ہے۔ صدر ٹرمپ نے بدھ کو صحافیوں سے کہا ’’شام میں ہم 200 فوجی چھوڑ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ شام میں ایک مخصوص وقت کے لئے اسرائیلی سرحد سے قریب ایک اور مقام پر امریکہ کے 200 فوجی موجود رہیں گے‘‘۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق 200 امریکی فوجی شام کے شمال مشرقی حصے میں تعینات ہوں گے اور 200 فوجی الطنف میں امریکی فوجی ٹھکانے پر رہیں گے۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے گزشتہ سال دسمبر میں شام میں اسلامک اسٹیٹ کے خلاف جاری جنگ میں فتح کا دعوی کرتے ہوئے امریکی فوجیوں کی واپسی کا اعلان کیا تھا۔ ٹرمپ کے اس فیصلے پر اسرائیل سمیت کئی ممالک نے تشویش ظاہر کی تھی۔ اس سے پہلے وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری سارہ سینڈرز نے فروری میں ایک بیان جاری کرکے شام میں ایک مخصوص وقت کے لئے تقریباً 200 امریکی امن فوجیوں کے ایک گروپ کے موجود رہنے کی تصدیق کی تھی‘‘۔ قابل غور ہے کہ شام میں اسلامک اسٹیٹ کے خلاف جاری جنگ میں سال 2015 سے ہی دو ہزار سے زائد امریکی فوجی تعینات ہیں۔ امریکی قیادت والی اتحادی افواج نے ستمبر 2014 اور عراق میں دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے خلاف فوجی مہم چلا رکھی ہے۔ اتحادی افواج کی کارروائیوں کو نہ ہی شامی حکومت نے تسلیم کیا ہے اور نہ ہی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے۔
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔