ٹوئٹر 'تنظیموں کے لیے ویریفیکیشن' اب عالمی سطح پر دستیاب ہے: جانئےتمام تفصیلات

ٹوئٹر 'تنظیموں کے لیے ویریفیکیشن' اب عالمی سطح پر دستیاب ہے

ٹوئٹر 'تنظیموں کے لیے ویریفیکیشن' اب عالمی سطح پر دستیاب ہے

ٹوئٹر کے سی ای او ایلون مسک نے کہا تھا کہ مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ٹوئٹر سے یکم اپریل سے انفرادی صارفین اور تنظیموں دونوں کے لیے بلیو ٹک تصدیق شدہ مارکس کو ہٹا دیا جائے گا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • San Francisco
  • Share this:
    مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ٹوئٹر نے جمعہ کو اعلان کیا ہے کہ تنظیموں کے لیے ویریفیکیشن (Verification for Organisations) سروس اب عالمی سطح پر دستیاب ہے۔

    پلیٹ فارم نے اپنے ویریفائڈ ٹوئٹر (Twitter Verified) اکاؤنٹ سے ٹویٹ کیا: "آج سے ویریفائڈ تنظیمیں عالمی سطح پر دستیاب ہیں۔ اب ہم انتظار کی فہرست سے منظور شدہ تنظیموں کو ای میل کے ذریعے دعوت نامے بھیج رہے ہیں۔"

    کمپنی کے مطابق، ویریفائڈ تنظیمیں مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم پر تنظیموں اور ان سے وابستہ افراد کے لیے خود کو الگ کرنے کا ایک نیا طریقہ ہے۔

    اس نے مزید کہا کہ "سچائی کا واحد ثالث بننے کے لیے ٹوئٹر پر انحصار کرنے کے بجائے جس کے لیے اکاؤنٹس کی ویریفائڈ کی جانی چاہیے، تصدیق شدہ تنظیمیں جو ویریفائڈ تنظیموں کے لیے سائن اپ کرتی ہیں، ان اکاؤنٹس کی جانچ اور ویریفائڈ کے مکمل کنٹرول میں ہیں جن سے وہ وابستہ ہیں۔"

    'وائس آف انڈیا' کافی ٹیبل بک کے لیے پی ایم مودی نے نیٹ ورک18 کی تعریف کی، نائب صدر جگدیپ دھنکھر کے ٹویٹ پر بولے- یہ زمین سے جڑے لوگوں کا جشن

    سرکاری ملازمین کیلئے خوشخبری، ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھ کر اب 60 سال ہوئی، جانئے مزید بڑے فیصلے

    اکاؤنٹس، جو تنظیم سے وابستہ ہیں، ان کے پروفائل پر کاروبار کے لوگو کے ساتھ ایک الحاق شدہ بیج حاصل کریں گے اور تنظیم کے ٹوئٹر پروفائل پر بھی نمایاں ہوں گے، جس میں ان کا تعلق ظاہر ہوگا۔

    کمپنی نے بتایا کہ "تمام تنظیموں کی جانچ پڑتال کی جاتی ہے اس سے پہلے کہ وہ ویریفائڈ شدہ تنظیموں میں شامل ہو سکیں،"

    'تنظیموں کے لیے ویریفیکیشن' سروس کو پہلے 'Blue for Business' کہا جاتا تھا۔

    گزشتہ ہفتے، ٹوئٹر کے سی ای او ایلون مسک نے کہا تھا کہ مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ٹوئٹر سے یکم اپریل سے انفرادی صارفین اور تنظیموں دونوں کے لیے بلیو ٹک تصدیق شدہ مارکس کو ہٹا دیا جائے گا۔
    Published by:sibghatullah
    First published: