روم کے قریب اطالوی فضائیہ کے دو طیارے فضا میں ٹکرا گئے، دونوں پائلٹ ہلاک، بھیانک مناظر

وزیراعظم نے پائلٹس کے اہل خانہ اور فضائیہ کے ارکان سے تعزیت کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے پائلٹس کے اہل خانہ اور فضائیہ کے ارکان سے تعزیت کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے پائلٹس کے اہل خانہ اور فضائیہ کے ارکان سے تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے پائلٹس کے اہل خانہ اور فضائیہ کے ارکان سے تعزیت کا اظہار کیا۔

طیاروں میں سے ایک اپارٹمنٹ عمارتوں کے ساتھ ایک تنگ رہائشی سڑک پر ایک کار سے ٹکرا گیا۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، دوسرا ایک میدان میں اترا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی (Giorgia Meloni) نے کہا کہ منگل کو ایک تربیتی مشق کے دوران اطالوی فضائیہ کے دو طیارے فضا میں ہی ٹکرا گئے، جس کے نتیجے میں دونوں پائلٹ روم کے شمال مغرب میں ہلاک ہو گئے۔ دونوں پائلٹ U-208 تربیتی طیارے پر سوار تھے اور تربیتی مشن میں حصہ لے رہے تھے جب ہلکا طیارہ ان کی پرواز کے دوران ہوا کے درمیان سے ٹکرا گیا اور زمین پر گر کر تباہ ہو گیا۔

    جارجیا میلونی نے کہا کہ ہمیں گائیڈونیا کے قریب ایک تربیتی حادثے کے دوران فضائیہ کے دو پائلٹوں کی موت کے بارے میں سن کر بہت صدمہ ہوا ہے۔ دو U-208 طیارے روم کے شمال مشرق میں تقریباً 25 کلومیٹر (15 میل) کے فاصلے پر واقع گوئڈونیا فوجی ہوائی اڈے کے قریب گر کر تباہ ہوئے۔ طیاروں میں سے ایک اپارٹمنٹ عمارتوں کے ساتھ ایک تنگ رہائشی سڑک پر ایک کار سے ٹکرا گیا۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، دوسرا ایک میدان میں اترا۔ جس کی شناخت کی جارہی ہے۔

    وزیراعظم نے پائلٹس کے اہل خانہ اور فضائیہ کے ارکان سے تعزیت کا اظہار کیا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ U-208 ایک ہلکا پھلکا، سنگل انجن والا ہوائی جہاز ہے جو چار مسافروں کے علاوہ پائلٹ کو لے جا سکتا ہے اور اس کی رفتار 285 کلومیٹر (177 میل فی گھنٹہ) ہے۔


    چینی موبائل برانڈس کے خلاف ملٹری ایجنسیوں کی ایڈوائزری:

    لائن آف ایکچوئل کنٹرول (LAC) کے ساتھ ہندوستان اور چین کے درمیان جاری کشیدگی کے درمیان، ملٹری انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ہندوستانی فوجیوں کے ذریعے تجارتی طور پر دستیاب چینی موبائل فونز کے استعمال کے خلاف ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: 


    مذکورہ پیشرفت سے متعلق ذرائع نے سی این این نیوز 18 کو بتایا کہ علاقے میں تعینات فوجیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ احتیاط برتیں اور اپنے فون کسی دوسری کمپنی میں تبدیل کریں۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: