اپنا ضلع منتخب کریں۔

    اسرائیلی وزیر کا اچانک مسجد الاقصیٰ میں گھنسے کا معاملہ، UAE اور چین کی جانب سے اقوام متحدہ کا اجلاس بلانے کا مطالبہ

    تصویر بشکریہ: @itamarbengvir

    تصویر بشکریہ: @itamarbengvir

    فلسطینی وزیر اعظم محمد شطیہ نے بین گویر پر الزام لگایا کہ اس نے یہ دورہ مسجد کو یہودی معبد میں تبدیل کرنے کی کوشش کے ایک حصے کے طور پر کیا، جو اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے لوگوں کا ہدف ہے۔ حماس نے خبردار کیا ہے کہ بین گویر کا یہ اقدام ایک ’سرخ لکیر‘ کو عبور کرنے کے مترادف ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • philistine
    • Share this:
      اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر اتماربن بین گویر (Itamar Ben-Gvir) کا اچانک مسجد اقصیٰ (Al-Aqsa Mosque) کے احاطے میں داخل ہونے کے بعد فسطینی عوام اور کئی ممالک نے تنقید کی ہے۔ اس ضمن میں متحدہ عرب امارات اور چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ سفارت کاروں نے منگل کو دیر گئے میڈیا کو بتایا کہ کونسل جمعرات کو اجلاس بلائے گی۔

      دریں اثنا فلسطینی وزیر اعظم محمد شطیہ نے بین گویر پر الزام لگایا کہ اس نے یہ دورہ مسجد کو یہودی معبد میں تبدیل کرنے کی کوشش کے ایک حصے کے طور پر کیا، جو اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے لوگوں کا ہدف ہے۔ حماس نے خبردار کیا ہے کہ بین گویر کا یہ اقدام ایک ’سرخ لکیر‘ کو عبور کرنے کے مترادف ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ منگل کی رات غزہ سے ایک راکٹ داغا گیا تھا لیکن وہ فلسطینی علاقے میں گرا تھا۔

      وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے منگل کو دیر گئے ایک بیان جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ ٹیمپل ماؤنٹ [مسجد اقصیٰ کے احاطے] میں بغیر کسی تبدیلی کے جمود کو سختی سے برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ منگل کے روز اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ نیتن یاہو کا اگلے ہفتے متحدہ عرب امارات کا طے شدہ دورہ فروری تک ملتوی کر دیا گیا ہے، حالانکہ اسرائیلی رہنما کے قریبی ذرائع نے اس بات کی تردید کی ہے کہ اس کا الاقصیٰ واقعے سے کوئی تعلق ہے۔

      یہ بھی پڑھیں: مسجد الاقصیٰ میں مسلمانوں کا داخلہ، جھڑپوں میں کم سے کم 50 زخمی

      اتماربن بین گویر کے اس اقدام کی دنیا بھر میں شدید مذمت کی گئی ہے۔ مصر، اردن، سعودی عرب، ترکی اور متحدہ عرب امارات اس کی مذمت میں فلسطینیوں کے ساتھ شامل ہوئے۔ فلسطینی قیادت نے دراندازی کو اشتعال انگیزی قرار دیا۔

      یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے مسجد اقصی میں نصب کئے سبھی متنازع سیکورٹی آلات ہٹائے



      فلسطینی وزارت خارجہ نے کہا کہ وہ انتہا پسند وزیر بن گویر کی طرف سے مسجد اقصیٰ میں آدھمکنے کی شدید مذمت کرتی ہے اور اسے ایک غیر معمولی اشتعال انگیزی اور تنازع میں خطرناک اضافے کے طور پر دیکھتی ہے
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: