اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Hend Bint Faisal Al-Qasimi: یو اے ای کی شہزادی نے غزہ پٹی پر اسرائیلی فضائی حملوں کے خلاف اٹھائی آواز

    یہ دعوی کرتے ہوئے کہ پچھلے 25 سال میں 12.5 ملین مسلمان جنگوں میں مارے گئے، شہزادی ہند بنت فیصل القاسمی نے لکھا کہ آپ نے کبھی کسی مسلمان کو کتابیں لکھتے ہوئے اور فلمیں بناتے ہوئے نہیں سنا ہوگا۔ ایسا قانون شروع کیا جائے کہ اگر آپ کو ہماری حالت زار پر ہمدردی نہیں ہے تو آپ انسان سے کم ہیں۔

    یہ دعوی کرتے ہوئے کہ پچھلے 25 سال میں 12.5 ملین مسلمان جنگوں میں مارے گئے، شہزادی ہند بنت فیصل القاسمی نے لکھا کہ آپ نے کبھی کسی مسلمان کو کتابیں لکھتے ہوئے اور فلمیں بناتے ہوئے نہیں سنا ہوگا۔ ایسا قانون شروع کیا جائے کہ اگر آپ کو ہماری حالت زار پر ہمدردی نہیں ہے تو آپ انسان سے کم ہیں۔

    یہ دعوی کرتے ہوئے کہ پچھلے 25 سال میں 12.5 ملین مسلمان جنگوں میں مارے گئے، شہزادی ہند بنت فیصل القاسمی نے لکھا کہ آپ نے کبھی کسی مسلمان کو کتابیں لکھتے ہوئے اور فلمیں بناتے ہوئے نہیں سنا ہوگا۔ ایسا قانون شروع کیا جائے کہ اگر آپ کو ہماری حالت زار پر ہمدردی نہیں ہے تو آپ انسان سے کم ہیں۔

    • Share this:
      متحدہ عرب امارات (UAE) کی شہزادی ہند بنت فیصل القاسمی (Hend bint Faisal Al-Qasimi) اسرائیل کی جانب سے فلسطینی سرزمین پر بمباری اور بچوں سمیت شہریوں کی ہلاکت کے خلاف مسلسل آواز اٹھا رہی ہے۔ ایک حالیہ ٹویٹ میں انہوں نے مختلف جنگوں میں مسلمانوں کی ہلاکتوں کا موازنہ ہولوکاسٹ (Holocaust) سے کیا۔

      یہ دعوی کرتے ہوئے کہ پچھلے 25 سال میں 12.5 ملین مسلمان جنگوں میں مارے گئے، شہزادی ہند بنت فیصل القاسمی نے لکھا کہ آپ نے کبھی کسی مسلمان کو کتابیں لکھتے ہوئے اور فلمیں بناتے ہوئے نہیں سنا ہوگا۔ ایسا قانون شروع کیا جائے کہ اگر آپ کو ہماری حالت زار پر ہمدردی نہیں ہے تو آپ انسان سے کم ہیں۔ ہم معاف کرتے ہیں اور آگے بڑھتے ہیں۔


      ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے غزہ پٹی (Gaza strip) میں بچوں کے قتل کو جواز فراہم کرنے کے لیے میڈیا کو مورد الزام ٹھہرایا۔ انہوں نے لکھا کہ آپ کے زیر کنٹرول میڈیا کے بارے میں کون جانتا ہے کہ آپ مرے ہوئے بچوں کے لیے ایک بار بھی ہمدردی کا اظہار نہ کریں، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ ان کے دہشت گرد سرپرستوں نے جان بوجھ کر انہیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا۔


      غزہ پٹی میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کا موازنہ کرتے ہوئے انھوں نے لکھا کہ ’’جرمنی میں نازیوں نے یہودیوں کے ساتھ جو کچھ کیا اس پر ہم سب رو پڑے ہیں۔ اس کے باوجود یہ مضحکہ خیز ہے کہ وہی یہودی صیہونی کس طرح بالکل اسی چیز پر نہیں روتے جو وہ فلسطینیوں کے ساتھ کر رہے ہیں۔ اگر وہ نہیں نکلتے ہیں تو ان کے گھر لے جائیں، انہیں دہشت زدہ کریں اور بمباری کریں۔

      یہ بھی پڑھیں:

      MCCI: حیدرآباد میں پہلی بار سہ روزہ بین الاقوامی بزنس سمٹ کا انعقاد، ماہرین تجارت کی شرکت


      متحدہ عرب امارات کی شہزادی نے ان ہلاکتوں کو ’سیلف ڈیفنس‘ قرار دینے پر امریکہ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور لکھا کہ اسرائیل، غزہ کو اسلامی جہاد (Islamic Jihad) کے بدلے تباہ کررہا ہے۔ لہذا یہ بمباری اور شہریوں اور بچوں کو ہلاک کرنے کو بالکل قابل فہم اور جائز سمجھتا ہے۔

      یہ بھی پڑھیں:

      Oil Prices: صارفین کیلئے خوشخبری! خوردنی تیل کی قیمتوں میں 10 سے 12 روپے تک کمی کا امکان!

      دریں اثناء اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسندوں کے درمیان جنگ بندی نافذ ہو گئی ہے۔ جنگ بندی مصر کی ثالثی میں ہوئی۔ جنگ بندی کی دونوں فریقوں نے تصدیق کی تھی، جو کہ اتوار کو رات 11:30 بجے نافذ ہوئی۔ پیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل تازہ ترین کشیدگی پر تبادلہ خیال کے لیے ایک ہنگامی بند کمرے کا اجلاس منعقد کرے گی۔ جن ممالک نے اجلاس شروع کیا ان میں متحدہ عرب امارات بھی شامل ہے، جو یو این ایس سی کا رکن ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: