اپنا ضلع منتخب کریں۔

    جمال خشوگی قتل معاملہ: اوبر چیف نے کی سعودی عرب کی طرفداری، کہا۔ غلطی سے ہوا ایسا

    فائل فوٹو

    فائل فوٹو

    واشنگٹن پوسٹ میں کالم لکھنے والے سعودی صحافی جمال خشوگی کا 22 اکتوبر 2018 کو استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں گلا گھونٹ کر قتل کر دیا گیا تھا۔

    • Share this:
      واشنگٹن۔  کیب ایگریگیٹر اوبر کے سربراہ دارا خسرو شاہی نے اپنے اس بیان پر معافی مانگی ہے جس میں انہوں نے سعودی صحافی جمال خشوگی کے قتل کو ایک غلطی بتایا تھا جب کہ ریاض اس کے لئے ذمہ داری لے چکا ہے۔

      خسرو شاہی نے پیر کے روز ایک ٹویٹ کر کے کہا ’’ جمال خشوگی کے ساتھ جو ہوا وہ معاف کرنے اور بھلانے کے قابل نہیں ہے اور اسے غلطی بتانا غلط ہے‘‘۔ اتوار کو خسرو شاہی نے ہی ایک انٹرویو میں اسے غلطی بتایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بھی نہیں معلوم کہ اس لمحہ میں نے یہ کیسے کہہ دیا۔ ہمارے سرمایہ کاروں کو میرے خیالات کے بارے میں بہت پہلے سے جانکاری ہے اور میں نے ایکسس کے انٹرویو میں جو بھی کہا میں اس کے لئے معافی مانگتا ہوں۔
      سعودی شہزادے نے لی تھی قتل کی ذمہ داری

      واشنگٹن پوسٹ میں کالم لکھنے والے سعودی صحافی جمال خشوگی کا 22 اکتوبر 2018 کو استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں گلا گھونٹ کر قتل کر دیا گیا تھا۔ ان کا شمار سعودی عرب اور وہاں کے شہزادے محمد بن سلمان کے سخت ناقدین میں ہوتا تھا۔
      First published: