کورونا کے نئے ویرئنٹ سے مچی کھلبلی، برطانیہ نے 6 ممالک پر لگائی سفری پابندی، ڈبلیو ایچ او نے بلائی میٹنگ

جنوبی افریقہ میں کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ کا معاملہ ملنے کے بعد پوری دنیا میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ ملک کے وائرلوجسٹ ٹیولیو کی اولیویرا نے جمعرات کو میڈیا کو بتایا کہ جنوبی افریقہ میں ملٹی پل میوٹیشن والا ڈیوڈ ویریئنٹ سامنے آیا ہے۔ اس کے بعد برطانیہ نے 6 افریقی ممالک سے پروازوں کے غیر مستقل معطلی کا اعلان کیا ہے۔

جنوبی افریقہ میں کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ کا معاملہ ملنے کے بعد پوری دنیا میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ ملک کے وائرلوجسٹ ٹیولیو کی اولیویرا نے جمعرات کو میڈیا کو بتایا کہ جنوبی افریقہ میں ملٹی پل میوٹیشن والا ڈیوڈ ویریئنٹ سامنے آیا ہے۔ اس کے بعد برطانیہ نے 6 افریقی ممالک سے پروازوں کے غیر مستقل معطلی کا اعلان کیا ہے۔

جنوبی افریقہ میں کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ کا معاملہ ملنے کے بعد پوری دنیا میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ ملک کے وائرلوجسٹ ٹیولیو کی اولیویرا نے جمعرات کو میڈیا کو بتایا کہ جنوبی افریقہ میں ملٹی پل میوٹیشن والا ڈیوڈ ویریئنٹ سامنے آیا ہے۔ اس کے بعد برطانیہ نے 6 افریقی ممالک سے پروازوں کے غیر مستقل معطلی کا اعلان کیا ہے۔

  • Share this:
    لندن: جنوبی افریقہ میں کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ کا معاملہ ملنے کے بعد پوری دنیا میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ ملک کے وائرلوجسٹ ٹیولیو کی اولیویرا نے جمعرات کو میڈیا سے بات چیت میں بتایا کہ جنوبی افریقہ میں ملٹی پل میوٹیشن والا ڈیوڈ ویریئنٹ سامنے آیا ہے۔ اس کے بعد برطانیہ نے 6 افریقی ممالک سے پروازوں کے غیر مستقل معطلی کا اعلان کیا ہے۔ پروازوں کو منسوخ کرنے کی جانکاری برطانیہ کے صحت سکریٹری ساجد جاوید نے دی۔ اس درمیان عالمی صحت تنظیم نے ایمرجنسی میٹنگ طلب کی ہے۔

    پروازوں پر غیر مستقل پابندی

    ساجد جاوید نے ٹوئٹ کرکے کہا، ’یو کے ایچ ایس اے ایک نئے ایڈیشن کی جانچ کر رہا ہے اور زیادہ ڈیٹا کی ضرورت ہے، لیکن ہم ابھی احتیاط برت رہے ہیں‘۔ انہوں نے مزید کہا، ’جمعہ کی دوپہر سے 6 افریقی ممالک کو ریڈ لسٹ میں جوڑا جائے گا۔ پروازوں پر غیر مستقل طور پر پابندی لگا دی جائے گی اور برطانیہ کے مسافروں کو کوارنٹائن میں رہنا ہوگا‘۔

    کورونا کے نئے ویریئنٹ کو ملا یہ نام

    کورونا کے نئے ویریئنٹ کو سائنسدانوں نے اسے B.1.1.529 نام دیا ہے اور اسے ویریئنٹ آف کنسرن بتایا ہے۔ ساتھ ہی ڈبلیو ایچ اوو کی ایمرجنسی میٹنگ بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اولیویرا نے مزید بتایا کہ جنوبی افریقہ میں کورونا کے نئے مریضوں کی بڑھتی تعداد کے پیچھے سب سے بڑی وجہ ملٹی پل میوٹیشن والا ویریئنٹ ہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں۔

    امریکہ نہیں دے رہا ہے پاکستان کو اہمیت، عمران خان کے وزرا دوستی کے لئے ہیں پریشان


    برطانیہ کی ہیلتھ پروٹیکشن ایجنسی نے ایک بیان میں کہا، 'ویریئنٹ میں بڑی تعداد میں اسپائک پروٹین میوٹیشن کے ساتھ ساتھ وائرل جینوم کے دیگر حصوں میں میوٹیشن شامل ہیں۔ یہ ممکنہ طور پر حیاتیاتی طور پر اہم میوٹیشن ہیں، جو ٹیکے، علاج اور ٹرانسمیشن کے تعلقات میں وائرس کے برتاو کو بدل سکتے ہیں۔ اس کے زیادہ جانچ کی ضرورت ہے۔
    Published by:Nisar Ahmad
    First published: