رشی سنک نے ہڑتال کے خلاف قوانین وضع کرنے کا بنایا منصوبہ، کہا ’ملازمتوں کے تحفظ کیلئے ہڑتال نہیں کام ضروری‘
رشی سنک فائل فوٹو
سنک نے بتایا کہ میں لوگوں کی زندگیوں کے تحفظ اور ان کی روزی روٹی میں رکاوٹ کو کم کرنے کے لیے اگلے سال نئی قانون سازی کرنے کے لیے تیار ہوں۔ یہ وہ پہل ہے جس پر ہم تیزی سے کام کر رہے ہیں۔
برطانوی وزیر اعظم رشی سنک (Rishi Sunak) زندگی اور معاش کے تحفظ کے لیے انسداد ہڑتال کے قوانین متعارف کرانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ میڈیا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں سنک نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ یونین کے رہنما دیکھ سکتے ہیں کہ بہت سے لوگوں کو (خاص طور پر ) کرسمس کے موقع پر خلل ڈالنا درست نہیں ہے۔
سنک نے میڈیا کو بتایا کہ میں لوگوں کی زندگیوں کے تحفظ اور ان کی روزی روٹی میں رکاوٹ کو کم کرنے کے لیے اگلے سال نئی قانون سازی کرنے کے لیے تیار ہوں۔ یہ وہ پہل ہے جس پر ہم تیزی سے کام کر رہے ہیں۔ رشی سنک نے کہا کہ ملازمتوں کے تحفظ کیلئے ہڑتال نہیں کام ضروری ہوتا ہے۔ ٹریڈ یونینوں کا ردعمل:
ٹریڈ یونینوں نے حکومت کی طرف سے پیش کردہ کسی بھی نئے انسداد ہڑتال کے قوانین (anti-strike laws) کی مخالفت کرنے کا عزم کیا ہے، جیسا کہ ہوم سکریٹری سویلا بریورمین نے عوام پر زور دیا کہ وہ اپنے کرسمس کے سفری منصوبوں پر نظر ثانی کریں، کیونکہ کرسمس کے موقع پر ہنگامہ آرائی سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے اور عوامی حمل و نقل کے نظام پر بھی اثر پڑسکتا ہے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ بعض شعبوں میں ہڑتالوں پر پابندی کی حمایت کرتی ہیں، کیگن نے کہا کہ حکومت ایسا کرسکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مثال کے طور پر فوج ہڑتال پر نہیں جا سکتی اور پولیس عوامی تحفظ کے معاملے میں ہڑتال پر نہیں جاسکتی۔ اسی لیے ہڑتال کے خلاف قوانین بنانا واحد حل ہے۔
حکومت یونینوں کے ساتھ ایک تلخ جنگ میں مصروف ہے۔ جب کہ پبلک سیکٹر کی ہڑتالوں کی لہر کے لیے کوئی بھی اس کی ذمہ داری نہیں لیتا۔ نرسوں اور ایمبولینس ورکرز کے کرسمس سے پہلے واک آؤٹ ہونے کی وجہ سے کابینہ کے وزیر گیلین کیگن نے مشورہ دیا کہ حکومت صحت اور اہم انفراسٹرکچر میں کام کرنے والے کارکنوں کو صنعتی کارروائی کرنے سے روکنے کے لیے قانون سازی کر سکتی ہے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔