اپنا ضلع منتخب کریں۔

    زیلنسکی پہنچے امریکہ، بائیڈن سے کی ملاقات، یوکرین کو 1.8 بلین ڈالر کی مدد دے گا یو ایس

    زیلنسکی پہنچے امریکہ، بائیڈن سے کی ملاقات، یوکرین کو 1.8 بلین ڈالر کی مدد دے گا یو ایس

    زیلنسکی پہنچے امریکہ، بائیڈن سے کی ملاقات، یوکرین کو 1.8 بلین ڈالر کی مدد دے گا یو ایس

    زیلنسکی نے امریکہ سے ملے 1.8 بلین ڈالر امدادی پیکیج پر کہا کہ یہ یوکرین کے لیے محفوظ فضائی علاقہ بنانے کے لیے ایک اہم قدم ہے.

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Washington
    • Share this:
      یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ کو دس مہینے سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن اس جنگ کے تھمنے کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔ وہیں یوکرین کے صدر ولودمیر زیلنسکی نے وہائٹ ہاوس میں ریاستہائے متحدہ امریکہ کے صدر جوبائیڈن سے ملاقات کی ہے۔ اسی کے ساتھ امریکہ نے یوکرین کے لیے 1.8 بلین ڈالر کی اضافی فوجی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے لیے زیلنسکی نے بائیڈن کا شکریہ ادا کیا۔

      بائیڈن نے کیا استقبال
      فروری میں روسی حملوں کے شروع ہونے کے بعد یوکرین کے صدر ولودمیر زیلنسکی پہلی مرتبہ امریکہ دورے پر پہنچے ہیں۔ صدر جوبائیڈن اور ان کی اہلیہ جل بائیڈن نے ان کا وہائٹ ہاوس میں استقبال کیا۔ وہیں دونوں قائدین کے درمیان باہمی میٹنگ ہونے والی ہے۔ وہیں نائب صدر کملا ہیرس بدھ کی رات یو ایس کیپٹل میں کانگریس کی ایک مشترکہ میٹنگ میں یوکرینی صدر ولودمیر زیلنسکی کے خطاب میں حصہ لیں گی۔

      زیلنسکی نے کیا اظہار تشکر
      امریکہ سے ملی مدد پر زیلنسکی نے کہا، میں امریکی کانگریس کو ان کی حمایت کے لیے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ بہت بہت شکریہ، مسٹر پریسیڈنٹ۔ کانگریس کا شکریہ، اور ہمارے لوگوں کی طرف سے آپ کے عام لوگوں کا شکریہ، امریکیوں کا شکریہ۔ انہوں نے کہا ، بات چیت کا اہم فوکس یوکرین کو مضبوط کرنا تھا اور مجھے یوکرین کو ملے امریکی پیکیج کی وجہ سے وطن واپس لوٹنے کی اچھی خبر ملے گی۔ اس پیکیج کی سب سے مضبوط بات حب الوطنی ہے۔

      یہ بھی پڑھیں:

      سعودی عرب اورایران کےدرمیان قربتیں؟ سعودی ہم منصب سےہوئی دوستانہ بات چیت: ایرانی وزیرخارجہ

      یہ بھی پڑھیں:

      طالبان نے افغان طالبات کیلئے یونیورسٹی کی تعلیم پر عائد کی پابندی، آخر کتنی ہے سچائی؟

      زیلنسکی نے امریکہ سے ملے 1.8 بلین ڈالر امدادی پیکیج پر کہا کہ یہ یوکرین کے لیے محفوظ فضائی علاقہ بنانے کے لیے ایک اہم قدم ہے اور یہ واحد طریقہ ہوگا جس سے ہم دہشت گرد ملک کو ہمارے توانائی کے علاقے، ہمارے لوگوں اور ہمارے انفرااسٹرکچر پر حملہ کرنے سے محروم کرپائیں گے۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: