UNSC: غزہ پٹی پر لگاتار اسرائیلی حملے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نےطلب کیاہنگامی اجلاس
افرا مہاش الحمیلی (Afra Mahash al-Hameli) نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے غزہ پٹی میں امن بحال کرنے، کشیدگی کو کم کرنے اور شہریوں کی زندگیوں کو بچانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابوظہبی موجودہ کشیدگی پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے اور زیادہ سے زیادہ تحمل سے کام لینے کا مطالبہ کرتا ہے۔
افرا مہاش الحمیلی (Afra Mahash al-Hameli) نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے غزہ پٹی میں امن بحال کرنے، کشیدگی کو کم کرنے اور شہریوں کی زندگیوں کو بچانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابوظہبی موجودہ کشیدگی پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے اور زیادہ سے زیادہ تحمل سے کام لینے کا مطالبہ کرتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور (Riyad Mansour) کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (United Nations Security Council) غزہ پٹی (Gaza Strip) میں اسرائیل اور فلسطینی اسلامی جہاد (PIJ) کے درمیان تازہ ترین کشیدگی پر بات کرنے کے لیے آج یعنی پیر کے روز بند کمرے کا ہنگامی اجلاس منعقد کرے گی۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب فلسطینی اسلامی جہاد کے خلاف اسرائیلی حملوں کے تحت غزہ پٹی میں فضائی حملے کیے گئے۔ جن ممالک نے اجلاس بلانے کی وکالت کی ان میں متحدہ عرب امارات بھی شامل ہے جو یو این ایس سی کا رکن ہے۔ مزید برآں متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ کے اسٹریٹجک کمیونیکیشن کے ڈائریکٹر افرا مہاش الحمیلی نے ایک بیان میں کہا کہ متحدہ عرب امارات کے علاوہ چین (اگست کے مہینے کے لیے کونسل کا موجودہ سربراہ)، فرانس، آئرلینڈ اور ناروے نے اجلاس کی درخواست کی ہے۔ موجودہ کشیدگی پر گہری تشویش:
افرا مہاش الحمیلی (Afra Mahash al-Hameli) نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے غزہ پٹی میں امن بحال کرنے، کشیدگی کو کم کرنے اور شہریوں کی زندگیوں کو بچانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابوظہبی موجودہ کشیدگی پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے اور زیادہ سے زیادہ تحمل سے کام لینے کا مطالبہ کرتا ہے۔
جامع اور منصفانہ امن:
پیر کی میٹنگ کے دوران سلامتی کونسل کے اراکین ایک جامع اور منصفانہ امن کے حصول کے لیے بین الاقوامی کوششوں کی حمایت کرنے کے لیے موجودہ پیش رفت اور طریقوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔ قبل ازیں ایک بیان میں اسرائیل کے وزیر اعظم یائر لاپڈ (Yair Lapid) کے دفتر نے بتایا کہ اسرائیلی ڈیفنس فورسز (IDF) نے 5 اگست کو غزہ پٹی میں اسلامی جہاد کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
بیان میں کہا گیا کہ اس آپریشن کا ہدف اسرائیل کے شہریوں اور غزہ پٹی سے متصل رہنے والے شہریوں کے خلاف ٹھوس خطرے کا خاتمہ ہے، ساتھ ہی دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ آئی ڈی ایف آئی ایس اے اور انٹیلی جنس اداروں کے ساتھ آپریشنل کوآرڈینیشن میں کام کر رہا ہے۔
وزیر اعظم یائر لاپڈ نے کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ پٹی میں دہشت گرد تنظیموں کو غزہ پٹی سے ملحقہ علاقے میں ایجنڈا طے کرنے اور اسرائیل کے شہریوں کو دھمکیاں دینے کی اجازت نہیں دے گی۔ جو کوئی بھی اسرائیل کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتا ہے اسے جان لینا چاہیے کہ ہم اس کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیکیورٹی فورسز اسلامی جہاد کے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کریں گی تاکہ وہ اسرائیل کے شہریوں کو لاحق خطرے کو ختم کر سکیں۔ لیپڈ نے جو کہا اس میں اضافہ کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر دفاع بینی گانٹز نے کہا کہ اس کا مقصد اسرائیل اور اسرائیل کے شہریوں کا تحفظ ہے اور وہ کسی کو بھی اسرائیل کے شہریوں کو دھمکی دینے یا نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ جو بھی ایسا کرنے کی کوشش کرے گا۔ اس سے انتقام لیا جائے گا۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔