کیا میٹاپرائیویسی کی کرےگاحفاظت؟ امریکی ڈیٹا ریگولیٹرنےرازداری کی خلاف ورزی پرمیٹاکو دی دھمکی

یہ میٹا کا بڑا فیصلہ ہے۔

یہ میٹا کا بڑا فیصلہ ہے۔

واشنگٹن میں قائم فیڈرل ٹریڈ کمیشن میٹا کو بچوں کے ڈیٹا سے پیسہ کمانے پر پابندی لگانے کی دھمکی بھی دے رہا ہے۔ فیس بک کے ترجمان اینڈی اسٹون نے ایف ٹی سی کے اس اقدام کو سیاسی چالبازی قرار دیا اور کہا کہ یہ اپنے اختیار سے تجاوز کر رہا ہے۔

  • Share this:
    امریکہ کے اعلیٰ ڈیٹا پرائیویسی ریگولیٹر نے بدھ کے روز فیس بک کے مالک میٹا (Meta) پر ڈیٹا سے متعلق رازداری (data privacy) سے متعلق اپنے وعدوں کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگایا ہے اور اس نے دھمکی دی کہ اگر وہ اس کی تعمیل نہیں کرتا ہے تو اس پر بھاری پابندی عائد کر دی جائے گی۔

    واشنگٹن میں قائم فیڈرل ٹریڈ کمیشن (FTC) نے کہا کہ ایک آزاد تحقیقات میں فیس بک کے پرائیویسی پروگرام میں کئی خامیاں اور کمزوریاں پائی گئی ہیں جو عوام کے لیے کافی خطرات کا سبب بن سکتا ہے۔ ایف ٹی سی کا معاملہ 2018 میں اس وقت شروع ہوا جب یہ انکشاف ہوا کہ لاکھوں فیس بک صارفین کا ذاتی ڈیٹا غلط طریقے سے کیمبرج اینالیٹیکا (Cambridge Analytica) کے ہاتھ لگ گیا، جو کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 2016 کی مہم پر کام کرنے والی ڈیٹا فرم تھی۔

    سال 2019 کے تصفیے میں فیس بک نے رازداری کی خلاف ورزیوں پر 5 بلین ڈالر کا جرمانہ ادا کرنے اور اس کے رازداری کے طریقوں کے باقاعدہ آڈٹ کی اجازت دینے پر اتفاق کیا۔ ایف ٹی سی نے بدھ کے روز کہا کہ میٹا نے عوام کو گمراں کیا، وہیں 13 سال سے کم عمر کے بچوں کو اب بھی ایسے رابطوں کے ساتھ چیٹ کرنے کی اجازت ہے جو والدین کے ذریعہ جانچے نہیں گئے ہیں۔

    امریکی ریگولیٹر نے کہا کہ فیس بک نے تیسری پارٹی کے ایپس کو نجی معلومات تک رسائی حاصل کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اگر صارفین پچھلے 90 دنوں میں ایپس کو استعمال کرنے میں ناکام رہے تو ان کی رسائی بند کر دی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    اس کا کہنا ہے کہ نتیجے کے طور پر ایف ٹی سی میٹا کو مجبور کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ وہ اس وقت تک نئی اپڈیٹس شروع کرنا بند کر دے جب تک کہ آزاد آڈیٹرز کو یہ معلوم نہ ہو جائے کہ کمپنی کی رازداری کی پالیسیاں مطابقت رکھتی ہیں۔

    ایف ٹی سی میٹا کو بچوں کے ڈیٹا سے پیسہ کمانے پر پابندی لگانے کی دھمکی بھی دے رہا ہے۔ فیس بک کے ترجمان اینڈی اسٹون نے ایف ٹی سی کے اس اقدام کو سیاسی چالبازی قرار دیا اور کہا کہ یہ اپنے اختیار سے تجاوز کر رہا ہے۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: