اپنا ضلع منتخب کریں۔

    امریکی ہاؤس پینل اگلے مہینے ممکنہ ٹک ٹاک پابندی پر ڈالے گا ووٹ، یہ ہیں تمام تفصیلات

    امریکی صارف کا ڈیٹا چین کی حکومت کو دیا جا سکتا ہے۔

    امریکی صارف کا ڈیٹا چین کی حکومت کو دیا جا سکتا ہے۔

    امریکی حکومت کی کمیٹی برائے غیر ملکی سرمایہ کاری ان ریاست ہائے متحدہ (سی ایف آئی یو ایس) نے 2020 میں بائٹ ڈانس کو اس خدشے کے پیش نظر ٹک ٹاک کو ختم کرنے کا حکم دیا کہ امریکی صارف کا ڈیٹا چین کی حکومت کو دیا جا سکتا ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • USA
    • Share this:
      ہاؤس فارن افیئرز کمیٹی اگلے ماہ اس بل پر ووٹنگ کرانے کا ارادہ رکھتی ہے جس کا مقصد امریکہ میں مقبول چینی سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کے استعمال کو روکنا ہے۔ مذکورہ کمیٹی نے جمعہ کو اس کی تصدیق کردی ہے۔ اس اقدام کا مقصد وائٹ ہاؤس کو امریکی قومی سلامتی کے خدشات پر ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کے لیے قانونی ٹولز فراہم کرنا ہے۔

      سال 2020 میں اس وقت کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئے صارفین کو ٹک ٹاک ڈاؤن لوڈ کرنے سے روکنے اور دیگر لین دین پر پابندی لگانے کی کوشش کی جس سے ریاست ہائے متحدہ میں ایپ کے استعمال کو مؤثر طریقے سے روک دیا گیا۔

      بائیڈن انتظامیہ نے جون 2021 میں اس کوشش کو باضابطہ طور پر ترک کر دیا۔ پھر دسمبر میں ریپبلکن سینیٹر مارکو روبیو نے ٹک ٹاک پر پابندی کے لیے دو طرفہ قانون سازی پر زور دیا، جو چین اور روس کے زیر اثر کسی بھی سوشل میڈیا کمپنی سے تمام لین دین کو بھی روک دے گی لیکن مختصر ویڈیو ایپ پر پابندی کے لیے ووٹنگ کا عمل بھی کیا جاسکتا ہے۔

      امریکی حکومت کی کمیٹی برائے غیر ملکی سرمایہ کاری ان ریاست ہائے متحدہ (سی ایف آئی یو ایس) نے 2020 میں بائٹ ڈانس کو اس خدشے کے پیش نظر ٹک ٹاک کو ختم کرنے کا حکم دیا کہ امریکی صارف کا ڈیٹا چین کی حکومت کو دیا جا سکتا ہے۔

      یہ بھی پڑھیں: 

      ٹک ٹاک نے جمعہ کو فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا لیکن کانگریس کی جانب سے اس پر پابندی لگانے کی کوششوں کے بارے میں پہلے کہا تھا کہ یہ پریشان کن ہے کہ کوئی بھی غیر ملکی ایپ جاسوسی کرسکتا ہے۔

      وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کرائن جین پیئر نے جمعہ کو بل پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ جین پیئر نے کہا کہ یہ (CFIUS) کے زیر جائزہ ہے لہذا میں اس کی تفصیلات میں نہیں جا رہا ہوں۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: