US Capitol Hill Violence:کیپٹل ہل تشددمعاملے میں امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی مشکلوں میں اضافہ
US Capitol Hill Violence کے بعد ڈیموکریٹک سینیٹر چک شومر نے ڈونلڈ ٹرمپ کو فوری عہدے سے ہٹا دیا جانا چاہیے جبکہ اسپیکر نینسی پلوسی کے مطابق ڈونلڈ ڈرمپ کا مواخدہ ہوسکتا ہے۔لیکن ٹرمپ کو عہدے سے ہٹانے کے لیے ریپبلکن ممبران کی حمایت کی بھی ضرورت ہوگی۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Jan 08, 2021 10:29 AM IST

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی فائل فوٹو
کیپٹل ہل تشدد معاملے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مشکلوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ امریکی کانگریس کے دونوں ایوانوں میں ٹرمپ مخالفین انھیں عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ ڈیموکریٹک سینیٹر چک شومر نے ڈونلڈ ٹرمپ کو فوری عہدے سے ہٹا دیا جانا چاہیے جبکہ اسپیکر نینسی پلوسی کے مطابق ڈونلڈ ڈرمپ کا مواخدہ ہوسکتا ہے۔لیکن ٹرمپ کو عہدے سے ہٹانے کے لیے ریپبلکن ممبران کی حمایت کی بھی ضرورت ہوگی۔خیال رہے کہ امریکی کانگریس نے صدارتی انتخابات کے نتائج کی توثیق کردی ہے۔جس کے بعد ٹرمپ نے اقتدارکی منظم انداز میں منتقلی پر توجہ دینے کی بات کہی ہے۔
نومنتخب صدرجوبائیڈن نے پورے معاملے پر ٹویٹ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اختلاف نہیں بلکہ فساد اوربے ضابطگی ہے۔کیپٹل ہل پر دھاوا بولنے والے مظاہرین نہیں بلکہ بلوائی ،فسادی اورگھریلو ٹیررسٹ تھے۔وا ضح رہے کہ بدھ کے روز کانگرس کے مشترکہ اجلاس کے دوران کیپٹل ہل پر کیے گیے حملے اور ہنگامہ آرائی میں چار افرادہلاک ہوئے تھے۔اس معاملے میں 68افراد کو اب تک گرفتار کیا جاچکا ہے۔
For the past four years, President Trump has unleashed an all-out assault on the institutions of our democracy.
Yesterday was but the culmination of that unrelenting attack. pic.twitter.com/Mcli7mzENu
— Joe Biden (@JoeBiden) January 8, 2021
سٹیون نےکیپٹل ہل میں ٹرمپ کے حامیوں کے حملے کے بعد دیااستعفیٰ
(اسپوتنک) کیپٹل ہل عمارت (پارلیمنٹ ہاؤس) میں ٹرمپ کے حامیوں کے حملے کے بعد کیپیٹل ہل پولیس کےسربراہ سٹیون سنڈ نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔ مسٹر سنڈ نے پیر کے روز کیپٹل پولیس بورڈ کو ارسال کئے گئے مکتوب میں کہا ’’ میں اپنا استعفیٰ داخل کر رہا ہوں ، جو 16 جنوری 2021 یعنی اتوار سے موثرہو گا ‘‘۔ واضح رہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے بدھ کے روز کیپیٹل ہل کی عمارت میں تشدد برپا کیا تھا۔ ٹرمپ کے حامیوں کے تشدد سے چار افراد کی موت ہو گئی تھی ۔
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) January 8, 2021
کیپٹل ہل تشدد کے لئےجانسن نے ٹرمپ کی مذمت کی
برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے کیپٹل ہل میں رونما ہوئے پرتشدد واقعہ کے لئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مذمت کی اور کہا ہے کہ امریکی صدارتی عہدے کے انتخابات پرشک وشبہات پیدا کرنا اور حامیوں کو کیپٹل ہل میں پرتشدد واقعات کے لئے اکسانا مکمل طور پر غلط ہے اور میں ان کے اقدامات کی مذمت کرتا ہوں۔ واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج کا اعلان ہونے سے قبل کیپیٹل ہل عمارت (پارلیمنٹ ہاؤس) میں ٹرمپ کے حامیوں کی طرف سے برپا کئے گئے تشدد میں چار افراد کی موت ہوئی ہے ۔ جانسن نے جمعرات کے روز کیپیٹل ہل واقعے کی مذمت کی اور پرامن اور منظم طریقے سے اقتدار کی منتقلی کی اپیل کی ۔ انہوں نے صدرجو بائیڈن کے امریکہ کے صدر منتخب ہونے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے جمہوریت مضبوط ہوئی ہے۔