اپنا ضلع منتخب کریں۔

    جوبائیڈن نے یوکرین میں میزائل حملوں کے لئے روس کی مذمت کی، فوجیوں کو واپس بلانے کو کہا

    جوبائیڈن نے یوکرین میں میزائل حملوں کے لئے روس کی مذمت کی، فوجیوں کو واپس بلانے کو کہا

    جوبائیڈن نے یوکرین میں میزائل حملوں کے لئے روس کی مذمت کی، فوجیوں کو واپس بلانے کو کہا

    بائیڈن نے کیف سمیت پورے یوکرین میں روس کے میزائل حملوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے، بے وجہ مارے گئے لوگوں کے افراد خاندان اور احباب کے تئیں تعزیت ظاہر کی۔ ساتھ ہی ساتھ زخمیوں کے ٹھیک ہونے کی تمنا کی۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • New Delhi, India
    • Share this:
      امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین میں میزائل حملوں کے لئے پیر کو روس کی مذمت کی۔ اس حملے میں کم سے کم 11 شہری مارے گئے ہیں۔ روس نے پیر کو یوکرین کے کئی شہروں پر میزائل حملے شروع کردئیے۔ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے ان حملوں کو یوکرین کی ماسکو کے فورس کو ہٹانے کی کوششوں میں کیا گیا جواب بتایا ہے۔

      امریکی جو بائیڈن نے روس کی اس کارروائی کو ’دہشت گردانہ کارروائی‘ قرار دیا۔ بائیڈن نے اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں میں شہریوں کو مارا گیا اور زخمی کیا گیا، ان مقامات کو تباہ کردیا گیا جن کا کوئی فوجی مقصد نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر یوکرین کے لوگوں پر پوتن کے غیر قانونی جنگ کی سنگین سفاکی کو ظاہر کیا جارہا ہے۔

      یہ بھی پڑھیں:
      پوتن کاانتقام- پارک، یونیورسٹی،فٹ اووربریج،جانیے84روسی میزائلوں کے داغنے کے بعد کیاکیاہوا؟

      یہ بھی پڑھیں:
      ’حالیہ میزائل لانچ کم جونگ اُن کی نگرانی میں کی جانے والی ٹیکٹیکل جوہری مشقیں ہیں!‘

      بائیڈن نے مہلوکین کے افراد خاندان کے تئیں تعزیت کا اظہار کیا
      بائیڈن نے کیف سمیت پورے یوکرین میں روس کے میزائل حملوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے، بے وجہ مارے گئے لوگوں کے افراد خاندان اور احباب کے تئیں تعزیت ظاہر کی۔ ساتھ ہی ساتھ زخمیوں کے ٹھیک ہونے کی تمنا کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملے یوکرین کے لوگوں کے ساتھ آخری وقت تک کھڑے رہنے کے لیے ہم پابند عہد ہے۔ اپنے معاونین اور حصہ داروں کے ساتھ ہم روس پر اس کی جارحیت کے لئے پابندی لگانا جاری رکھیں گے، پوتن اور روس کو ان کے مظالم اور جنگی جرائم کے لئے ذمہ دار ٹھہرائیں گے اور یوکرینی فورس کو اپنے ملک اور ان کی آزادی کی حفاظت کے لئے ضروری مدد فراہم کرتے رہیں گے۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: