اس قرارداد کے تحت یہ پابندی ترکی کے صدر، نائب صدر کے ساتھ ساتھ سیکورٹی، غیر ملکی معاملات، کاروبار، توانائی اور قدرتی وسائل اور فنڈ اور وزیر خزانہ پر بھی لاگو ہوگی۔
واشنگٹن۔ امریکی سینیٹ کے رکن لنڈسے گراہم اور کرس وین هولین نے ایک قرارداد پیش کیا ہے جس میں ترکی کے خلاف عائد کی جانے والے پابندیوں کے ایک وسیع رینج کا التزام ہے۔یہ تجویز ترکی کی جانب سے شمالی شام میں اپنا فوجی آپریشن شروع کرنے کے بعد لائی گئی ہے۔ تجویز کے تحت اگر ترکی 90 دن کے اندر اندر امریکی کانگریس کے سامنے یہ ثابت نہ کر پایا کہ شام میں اس نے اپنی یکطرفہ فوجی مہم روک دی ہے اور اپنی فوجوں کو ان علاقوں سے واپس بلا لیا ہے جہاں اس نے نو اکتوبر سے اپنی مہم کی شروعات کی تھی تو اس پر اس تجویز کے تحت سخت لازمی پابندی عائد کی جائے گی۔
اس قرارداد کے تحت یہ پابندی ترکی کے صدر، نائب صدر کے ساتھ ساتھ سیکورٹی ، غیر ملکی معاملات، کاروبار، توانائی اور قدرتی وسائل اور فنڈ اور وزیر خزانہ پر بھی لاگو ہوگی ۔ اس تجویز کے تحت ترکی کی اعلیٰ قیادت پر ویزا سے متعلق پابندی بھی لگائی جائے گی۔
اس تجویز میں ترکی کے ساتھ فوجی لین دین پر پابندی کا بھی التزام ہے جس میں ہوائی جہاز یا ہوائی جہاز کے اسپیئر پارٹس، مشینری، آٹوموٹو آلات اور خدمات، ہتھیار اور ترکی کی فوج کی طرف سے استعمال کئے جانے والے دفاع سے متعلق آلات بھی شامل ہیں۔ ترکی نے بدھ کو شمالی شام میں کرد جنگجوؤں کی قیادت والی فوج اور اسلامک اسٹیٹ کے خلاف حملہ کرکے اپنی فوجی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔
ترکی کا کہنا ہے کہ وہ اپنی سر حد کے قریب محفوظ علاقہ بنانے کے لئے یہ حملے کر رہا ہے۔ قابل غور ہے کہ امریکہ حمایت یافتہ کرد جنگجو شام میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ اسلامک اسٹیٹ کے خلاف لڑ رہے ہیں۔
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔