اپنا ضلع منتخب کریں۔

    امریکہ ایرانی تیل کی خریداری بند کرنے کے لیے چین پر ڈالے گا دباؤ، خفیہ رپورٹ میں انکشاف

    تیل کی فروخت کے حوالے سے اپنی پابندیوں میں کوئی کمی نہیں کی ہے۔

    تیل کی فروخت کے حوالے سے اپنی پابندیوں میں کوئی کمی نہیں کی ہے۔

    میلے نے کہا کہ امریکہ ایرانی تیل کی برآمد کو روکنے اور کئی ممالک کو اسے خریدنے سے باز رکھنے کے ایسے اقدامات کرے گا جو ہمیں اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ہم نے ایران کے خلاف اور خاص طور پر ایران کے تیل کی فروخت کے حوالے سے اپنی پابندیوں میں کوئی کمی نہیں کی ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • USA
    • Share this:
      بائیڈن انتظامیہ کے اعلی ایرانی ایلچی نے کہا کہ وہ چین پر ایرانی تیل کی درآمد بند کرنے کے لیے دباؤ بڑھائے گا کیونکہ امریکہ جوہری پابندیاں نافذ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ ایران کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی رابرٹ میلے نے پیر کو بلومبرگ ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ "چین ایران کی طرف سے غیر قانونی برآمدات کی اصل منزل ہے" اور بیجنگ کو خریداری سے باز رکھنے کے لیے بات چیت "تیز ہونے جا رہی ہے"۔

      امریکہ نے اسلامی جمہوریہ اور اس کی پیٹرولیم برآمدات پر 2018 میں اس کے جوہری پروگرام پر مشتمل ایک معاہدے سے دستبرداری کے بعد دوبارہ پابندیاں عائد کردی تھیں۔ اس کے جواب میں تہران نے یورینیم کی افزودگی کی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں اور بین الاقوامی نگرانی کو محدود کر دیا ہے۔

      دریں اثنا، واشنگٹن کی مذمت کے خلاف حالیہ مہینوں میں ایرانی خام تیل کی ترسیل میں اضافہ ہوا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ تیل کے اس سیلاب کا زیادہ تر حصہ چین کی طرف جا رہا ہے، جو دنیا کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے۔

      میلے نے کہا کہ امریکہ "ایرانی تیل کی برآمد کو روکنے اور ممالک کو اسے خریدنے سے روکنے کے لیے ایسے اقدامات کرے گا جو ہمیں اٹھانے کی ضرورت ہے۔" "ہم نے ایران کے خلاف اور خاص طور پر ایران کے تیل کی فروخت کے حوالے سے اپنی پابندیوں میں کوئی کمی نہیں کی ہے۔"
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: